Homeخبریںبلوچستان کے علاقے شیرانی میں واقع چلغوزے کے جنگل میں لگنے والی...

بلوچستان کے علاقے شیرانی میں واقع چلغوزے کے جنگل میں لگنے والی آگ سے مختلف اقسام کے 20 لاکھ درخت جل کر خاکستر ہوگئے ہیں

کوئٹہ (ہمگام نیوز) مقبوضہ بلوچستان کے علاقے شیرانی میں واقع جنگل میں لگنے والی آگ کو کئی بروز بعد بھی بجھایا نہیں جاسکا۔ جنگل کی آگ پر قابو پانے کے لئے کی جانے والی کارروائیوں کے دوران اب تک 3 افراد جاں بحق جب کہ متعدد زخمی ہوچکے ہیں۔

 

26 ہزار ایکڑ پر مشتمل سلیمان رینج میں چلغوزے کا یہ جنگل دنیا کا ایک اہم اور بڑا جنگل ہے۔ یہاں ہر سال 650 سے لے کر 675 میٹرک ٹن کا چلغوزہ پیدا ہوتا ہے اور مجموعی طور پر چلغوزے کی 2.6 ارب روپے کی تجارت ہوتی ہے۔

 

ڈسٹرکٹ فاریسٹ ٰآفیسر عتیق کاکڑ کے مطابق آگ کے باعث اب تک 20 لاکھ درخت جل چکے ہیں۔ اب یہ خطرناک آگ تیزا ہواؤں کے باعث تحت سلیمان کی طرف بڑھ رہی ہے، ریسکیو ٹیموں کو بلند و بالا پہاڑوں تک رسائی اور تیز ہوا کے باعث آگ بجھانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

 

عتیق کاکڑ کا کہنا ہے کہ آگ پر قابو پانے کے لیے محکمہ جنگلات ، پی ڈی ایم اے اور رضا کاروں کی ٹٰیمیں مصروف ہیں۔ہیلی کاپٹرز مدر بھی لی جارہی ہیں.

 

دوسری جانب ایران کی جانب سے شیرانی میں واقع چلغوزے اور زیتون کے جنگلوں میں لگی آگ بجانے کے لئے دنیا کی سب سے بڑی ائیر فائر فائیٹر ایلوشین-76 فراہم کر دیا گیا ہے جو آگ پر مکمل قابو پانے تک پاکستان میں موجود رہےگا۔

 

 

ایلوشین-76 نامی یہ فائر فائٹر طیارہ ناصرف ایران بلکہ پوری دنیا میں سب سے بڑا فائر فائٹر طیارہ ہے جو کہ بیک وقت 40 ٹن پانی فضا سے اپنے ہدف پر چھوڑ سکتا ہے۔ جہاز کی کوئٹہ ایئرپورٹ پر اترنے کی گنجائش موجود نہیں۔یہ طیارہ نور خان ایئر بیس سے اڑان بھرے گا اور شیرانی میں چلغوزے اور زیتون کے جنگلوں میں لگی آگ پر مکمل طور پر قابو پانے تک پاکستان میں رہےگا۔

 

اس سے قبل اس ایرانی جہاز کو اس کی بہترین کارکردگی کی بنا پر جارجیا، آرمینیا اور ترکی کے جنگلوں میں لگی آگ پر قابو پانے کیلئے استعمال کیا گیا ہے۔ ترکی کے جنگلوں کی آگ بھجانے کے عمل کے دوران بین الاقوامی اداروں نے اسے دنیا کی بہترین فائٹر طیارے قرار دیا تھا

Exit mobile version