کوئٹہ (ہمگام نیوز)وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ریاستی اداروں کی کا رروائیاں جاری ہیں مکران، آواران، ما شکیل، کوئٹہ، مستونگ، قلات، بولان، کوہلو، کاہان، ڈیرہ بگٹی اور دیگر علاقوں میں فورسز کی کا رروائیاں جاری ہے اپنے جاری کر دہ بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ جن کے بارے میں صوبائی وزیر داخلہ نے اپنے بیان میں کہا کہ بلوچستان میں250 ٹارگٹڈ کارروائیاں ماہانہ کی بنیاد پر ہو رہے ہیں مذکورہ علاقوں سے فورسزکے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شکایات موصول ہو رہی ہے جہاں فورسز ماروائے قانون کو لوگوں کو اٹھا کر غائب کر دیتے ہیں بعدازاں ان میں سے کئی کے مسخ شدہ لاشیں پھینک دیئے جا تے ہیں اس طرح سے بلوچ علاقوں میں لو گوں کو حراست میں لینے کے بعد ماروائے عدالت قتل کر کے لا شوں کو ویرانوں میں یا کارروائی زدہ علاقوں میں جعلی مقابلوں کا نام دے کر پھینک دیتے ہیں یہ اچھا عمل نہیں ہے اس طرح کا عمل انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور ریاستی آئین کی بد ترین پامالی ہے تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز ریاستی اداروں کے ان واقعات کی شدید الفاظ مذمت کر تے ہیں اوراور مطالبہ کر تے ہیں کہ اگر کسی پر الزام ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کر کے قانون کے مطابق سزا دی جائے نہ کہ انسانی جانوں کی تقدس کو پامال کر کے جعلی مقابلوں میں قتل کر کے لاشیں ویرانوں میں پھینک دیئے جا تے ہیں تنظیم مطالبہ کر تے ہیں کہ تحفظ آرڈیننس کے تحت جن لو گوں کو گرفتار کیا گیا ان کے تفصیلات لواحقین کو فراہم کر کے ان کو عدالتوں میں پیش کریں بصورت دیگر ان پر کوئی جرم نہ ہونے کی صورت میں رہا کیا جائے۔