زاہدان ( ہمگام نیوز) قابض ایران نے بلوچستان کو تقسیم کرنے کے منصوبے کی بلوچ عوام بالخصوص بلوچستانی قبائل کی جانب سے وسیع پیمانے پر مخالفت کے بعد بلوچوں کی سزائے موت میں اضافہ کیا ہے۔
رصدِ بلوچستان کی رپورٹ کے مطابق قابض ایران کی حکومت نے بلوچستان کو تقسیم کرنے کے منصوبے کے خلاف بلوچستان بھر میں بلوچ قوم کے مختلف نسلی گروہوں کی یکجہتی کے بعد بلوچ عوام پر دباؤ بڑھا دیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق حالیہ دنوں میں ملک بھر میں بلوچستان اور ایران کے مختلف علاقوں میں بلوچ عوام، علمائے کرام اور دیگر عوام کی وسیع مخالفت کے ساتھ حکومت ایران کی جانب سے بلوچستان کی تقسیم کو روکنے کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ اور بلوچ قیدیوں کی پھانسی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ قابض ایران کی جیلوں میں بہت سے بلوچ قیدیوں کو حکومت کی طرف سے پھانسی دے دی گئی جب لوگوں کی طرف سے بلوچستان کو تقسیم کرنے کے منصوبے کی مخالفت کی گئی، قید کی سزاؤں کے اجراء اور منشیات کی سمگلنگ کے جرمانے کی ادائیگی کے باوجود پھانسیوں کا سلسلہ جاری ہے بہت سے بلوچ سیاسی اور سول کارکنان کا خیال ہے کہ یہ اقدامات بلوچستان کو محفوظ بنانے کے لیے بلوچ عوام پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کے ساتھ ساتھ بلوچستان کو تقسیم کرنے کے منصوبے پر ایران کے ردعمل کے لیے کیے گئے تھے۔
واضح رہے کہ قابض ایران گزشتہ کئی سالوں سے بلوچستان کو چار حصوں میں تقسیم کرنے کے منصوبے عمل پیرا ہے ـ