یکشنبه, اپریل 27, 2025
Homeخبریںبلوچ قوم نسل کشی کے دور سے گزر رہا ہے عزیز بلوچ

بلوچ قوم نسل کشی کے دور سے گزر رہا ہے عزیز بلوچ

کینیڈا ( ہمگام  نیوز)انٹرنیشنل وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی طرف سے یک روزہ آگاہی مہم بعنوان “بات کیجئے ان کی جنکی زبان نہیں” منعقد کیا.انٹرنیشنل وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کینیڈا کے کنوینر عزیز بلوچ نے اس موقع پرکہاکہ بلوچ اس وقت نسل کشی کے دور سے گزر رہا ہے روز ماورائے عدالت بوڑھے، بچے، خواتین اٹھا کر غائب کئے جاتے ہیں.گاوں کے گاوں جلا کر خاکستر میں تبدیل کئے جاتے ہیں.مال مویشی و قیمتی اشیا کو لوٹ لیا جاتا ہے. مقامی میڈیا ریاستی خوف سے خاموش تماشائے جبکہ بین الاقوامی میڈیا ومبصرین کو وہاں پاکستان جانے نہیں دے رہی ہے.آج کے اس اکیسوی صدی میں یہ تصور ممکن نہیں کہ کیسے بیدردی سے ایک قوم کو اپنی فریاد دنیا تک پہنچانے نہیں دی جارہی اور وہ مکمل بلیک آوٹ کا شکار ہے مگر یہ ایک حقیقت ہے جو پاکستان کی طرف سے ہورہی ہے جو انسانی حقوق بارے جنیواکنونشن ودیگر تمام بین الاقوامی معاہدات پر دستخط کئے ہوئے ہے لیکن ان پر عمل سے گریزاں ہے. ہم کینیڈین حکومت و دنیا کی بڑی طاقتوں سے یہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ نہ صرف پاکستان کو اپنے معاہدات پر عمل درآمد کا پابند بنائے بلکہ بلوچ قوم کی نسل کشی کرنے والے زمہ داروں کو بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے روبرو کر کے انھیں دیگر جنگی جرائم کے مرتکب افراد کی طرح قرار واقعی سزا دے.
149 عزیز بلوچ نے کہا کہ چائنا پاکستان اکنامک کوری ڈور اصل میں بلوچوں کے نسل کشی میں سرعت لانے کا سبب بنا ہے. پاکستانی حکمران 46 ارب ڈالر کے اس پروجیکٹ کو بلوچ کو اپنے زمین پر اقلیت میں تبدیل اوربعد میں ہمیشہ کیلئے ختم ہونے کے وسیلے کے طور پر دیکھتے ہیں اس لئے وہ اس پر سوال اٹھانے والے ہر آواز کو دباکر رستے 149 میں سب کچھ روندتے چلے جارہے ہیںانھوں نے کہا کہ بلوچستان میں صوبائی حکومتیں اس جرم میں براہ راست اسلام آباد کے برابر شریک ہیں اس لئے ہماری اقوام متحدہ و مہذب دنیا سے گذارش کہ بلوچ نسل کشی پرپاکستان وایران میں یکساں خصوصی توجہ دے جو بدترین مظالم کاشکارہوکر بھی کوئی آواز نہیں رکھتے

یہ بھی پڑھیں

فیچرز