کراچی (ہمگام نیوز) بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں کہا کہ ہم جبری لاپتہ بلوچ افراد کے لواحقین کی جانب سے ہر طرح کے احتجاج کی مکمل حمایت کرتے ہیں –
بلوچی یکجہتی کمیٹی (کراچی) نے ہمیشہ سے ریاستی اداروں سے اپیل کی ہے کہ اس سنگین مسئلے کو جس قدر پر امنی سے حل کیا جا سکتا ہے اس کو حل کیا جائے۔
ہمیں بہت افسوس ہوتا ہے جب اپنے قوم کے بچے بچیوں کو اس طرح سے سڑکوں پہ اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیے کبھی احتجاج٬ کبھی بھوک ہڑتالی کیمپ٬ کبھی کراچی پریس کلب٬ کبھی کوئٹہ پریس کلب٬ کبھی اسلام آباد ڈی چوک پہ، کبھی سردی اور کبھی گرمی میں روڈوں پر ہاتھوں میں اپنے پیاروں کی تصویریں٬ چہروں پر درد و الم٬ لبوں پر جھوٹی ہنسی٬ دل میں ایک ایسی درد جس کو چاہ کر بھی نہ بیان کر سکیں اور اگر بیان کیا بھی جائے تو اس معیار کے الفاظ نہ مل پائیں کہ جو اس درد کو بیان کر پائیں۔
آج مسمی اور مہلب اپنے والد کی بازیابی کے لیے ہزار دکھ ہزار تکلیفیں برداشت کرکے نہیں تھکی ہیں اور انہوں نے عہد کر لیا کہ ہم اپنے والد کو ضرور بازیاب کریں گے اور اس بازیابی میں وہ اپنے قوم و وطن کے لوگوں سے بروزِ پیر 28-جون-2021 کو منعقد ہونے والی ریلی میں بھرپور شرکت کی اپیل کرتی ہے۔
بلوچی یکجہتی کمیٹی (کراچی) سمی دین محمد کی جانب سے دی گئی ریلی کے کال کی مکمل حمایت کرتی ہے جو 28-جون-2021 کو کراچی آرٹس کونسل تا کراچی پریس کلب تک نکالی جائے گا اور ہم تمام اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ اس مسئلے کو جتنا پرامن طریقے سے حل کیا جا سکتا ہے اس کے حل کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے اور ہم سمی دین محمد کی کاوشوں کو سراہتے ہیں اور ہم تمام طبقہ ہائے فکر کے لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ اس ریلی میں شرکت کریں ۔ سمی دین محمد اپنی قوم کے لوگوں کی آمد کی منتظر ہے