یروشلم (ہمگام نیوز) امریکہ کی جانب سے خبردار کیے جانے کے بعد کہ وہ غزہ میں رفح پر مکمل پیمانے پر اسرائیلی حملے کی صورت میں اس ملک کو ہتھیار بھیجنا بند کر سکتا ہے، بنجامین نیتن یاہو نے جواب دیا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو اسرائیل ’تنہا کھڑا‘ ہو گا۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا ’’اگر ضرورت پڑی تو ہم اکیلے کھڑے ہوں گے۔ ’’میں نے کہا ہے کہ ضرورت پڑنے پر ہم اپنے پنجوں سے لڑیں گے۔‘‘
امریکی صدر جو بائیڈن نے پہلے کہا تھا کہ رفح پر اسرائیلی فوج کے براہ راست حملے کی صورت میں وہ اسرائیل کو مارٹر گولوں سمیت کچھ ہتھیار برآمد نہیں کریں گے۔
تاہم مسٹر نیتن یاہو نے جمعرات کو 1948 کی جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے سب سے بڑے اتحادی کی وارننگ کو مسترد کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ 76 سال قبل ہونے والی جنگ آزادی میں ہم ایک بڑی تعداد کے مقابلے میں چھوٹی تعداد کے ساتھ کھڑے تھے۔ ہمارے پاس کوئی ہتھیار نہیں تھا۔ اسرائیل کو ہتھیاروں کی پابندی کا سامنا بھی تھا لیکن ہم نے ایک مضبوط جذبے، قربانی اور آپس میں اتحاد کے ساتھ میدان جیت لیا۔