دوشنبه, اکتوبر 14, 2024
Homeخبریںبنوں میں پشتون تعفظ موومنٹ کا کامیاب جلسہ عام

بنوں میں پشتون تعفظ موومنٹ کا کامیاب جلسہ عام

پشاور (ہمگام نیوز ڈیسک)پاکستانی ریاستی فوج کے ظلم و بربریت سے جنم لینے والی  پشتونوں کے حقوق کے لئے شروع کی گئی تحریک پشتون تحفظ موومنٹ نے ضلع بنوں میں ایک بڑی جلسہ عام منعقد کیا جس میں مختلف شہروں سے آئے پشتونوں کے علاوہ سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔شرکاء میں ایک بڑی تعداد نے فوج اور آئی ایس آئی کے ہاتھوں جبری اغوا شدہ اپنے پیاروں کی تصاویر اُٹھائی ہوئی تھیں جو پاکستانی فوجی جارحیت میں اپنے گھروں سے نامعلوم وجوہات کی بنا پر جبری اغوا کردیئے گئے ۔پشتون تحفظ موومنٹ نے پانچ مطالبات لے کر نکلی ہے جس میں نقیب اللہ قتل میں ملوث ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو سزا دلوانا، جبری اغوا شدہ افراد کی واپسی و عدالتوں میں پیشی، ماورائے عدالت قتل افراد کے لئے عدلتی کمیشن کا قیام، قبائلی علاقوں سے بارودی سرنگوں کی صفائی اور آرمی چیک پوسٹوں پر پشتونوں کی تذلیل روکنا شامل ہیں۔عالمی میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ٹی ایم کے رہنما اور قومی اسمبلی کے ممبر محسن داوڑ نے کہا کہ ان انتہائی کم وسائل اور مشکلات کے باوجود لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ ہمارے مطالبات کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے اس جلسے کو ضلع بنوں کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو سمجھتے تھے کہ ہماری تحریک ختم ہوگئی تو یہ جلسہ ان کے لئے “عملی جواب” ہے۔اس موقع پر پشتون تحفظ موومنٹ کی کور کمیٹی کی ممبر ثناء اعجاز نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس ریاستی اداروں نے انہیں ہراساں کیا اور جہاں بھی ہم جاتے فورسز ہمیں تنگ کرتے اور کام کرنے نہیں دیتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ پشتون روایات ہیں کہ عورت گھر کی چاردیواری میں رہتی ہے مگر ہم نےبنیادی انسانی حقوق کے حصول کی خاطر اپنی روایت بدل ڈالی۔ پاکستان میں میڈیا سنسر شپ کے باعث میڈیا میں پشتون تحفظ موومنٹ کو کوئی خاص کوریج  نہیں دی جاتی، جس کے حل کے لئے تحریک کے کارکنان سوشل میڈیا کا سہارا لیتے ہیں مگر جلسے کے اطراف میں انٹرنیٹ سروس کو معطل کردیا گیا تھا جس کے باعث سوشل میڈیا پر کوریج میں مشکلات پیش آئی۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے تحریک کے بانی محترم منظور پشتین نے کہا کہ ہم عدم تشدد کے فلسفے پر یقین رکھتے ہیں اور پاکستان میں پشتونوں کے لئے پرامن طریقے سےحقوق لینے کے لئے جلسے کرتے رہینگے۔ تاہم انہوں نے یہ بات دہرائی کہ ریاست پاکستان انہیں حقوق دینے کے بجائے مختلف طریقوں سے تنگ کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکنوں کو گرفتار کیا جاتا ہے۔ ان کے خلاف جھوٹے مقدمے بنائے جاتے ہیں۔جلسے میں وزیرستان سے تعلق رکھنے والے قومی اسمبلی کے ممبر علی وزیر اور محسن داوڑ بھی موجود تھے جنہیں پی ٹی ایم سے الیکشن میں حصہ لینے کی وجہ سے تحریک کی کور کمیٹی سے ہٹا دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز