سه شنبه, نوومبر 26, 2024
Homeخبریںبولان اورمچھ میں ہولناک فوجی آپریشن جاری،درجنوں لوگ فوج کے ہاتھوں لاپتہ،گھرنذرآتش...

بولان اورمچھ میں ہولناک فوجی آپریشن جاری،درجنوں لوگ فوج کے ہاتھوں لاپتہ،گھرنذرآتش کیے گئے ہیں۔مرکزی ترجمان بی این ایم

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ بولان کے مختلف علاقوں میں کئی روز سے پاکستانی فوج کا زمینی و فضائی آپریشن جاری ہے اورگن شپ ہیلی کاپٹرمسلسل شیلنگ کر رہے ہیں۔ اس آپریشن کو مزید وسعت دی جارہی ہے۔ بولان اور مچھ کے اکثر علاقے پاکستانی فوج کی شدیدمحاصرے میں ہیں اور آمدورفت کے تمام راستے بند ہیں۔ اب تک درجنوں لوگوں کو پاکستانی فوج نے اٹھا کر لاپتہ کیاہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستانی بربریت نے وسیع علاقے کو اپنی لپیٹ میں لیاہے، جہاں درندہ فوج کی آتش وآہن کی بارش مسلسل جا ری ہے۔ بولان کے مختلف علاقوں چیسن، پوڑ، میاں کور، شاہرگ اور گرد و نواح سمیت آج مچھ اور بزگر، جمبرو، تلانگ، کمان، جھالاوان، لونی، میژداری میں آپریشن کو وسعت دی گئی ہے۔ اس وقت بدترین آپریشن جاری ہے۔ ان علاقوں سے درجنوں افراد کو پاکستانی فوج نے اٹھا کرنامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ صرف شاہرگ سے 15افراد جن میں بابو شیر محمد ولد تاج محمد، عطا اللہ ولد شیر محمد، ملک منظور احمد ولد حاجی منیر احمد، طیب احمد ولد ملک منظور احمد، سعید احمد ولد نزید احمد، حفیظ الرحمٰن ولد عبدالرحمٰن، عزیز الرحمٰن، عبدالرازق ولد شیر زمان، نور محمد، صابر خان ولد غازی خان، علی محمد ولد ظفر خان، خالق داد ولد خیرا، منڈا ولد محمد امین، شیر احمد ولد کجیر خان، بابو دودا ولد بابو زر خان شامل ہیں، کی شناخت ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ ان علاقوں میں پاکستان نے درجنوں گھروں کو نذر آتش کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک جانب پاکستان بلین ٹری نامی پروجیکٹ کے تحت کروڑوں کی تعداد میں درخت لگارہی ہے لیکن مقبوضہ بلوچستان میں پاکستانی فوج بلوچ قوم کے خلاف بدترین مظالم کے ساتھ ساتھ بلوچ دھرتی پر موجود ہر شئے جو بلوچ سے وابستہ ہے، اسے بربریت کا نشانہ بنا رہا ہے۔ مشکئے اور مکران کے بعد سراوان میں بھی پاکستان فوج نے غربوگ سجاول کے وسیع جنگلات کو نذر آتش کردیا ہے۔ یہ سلسلہ جاری ہے۔ قابض فوج پیش قدمی کرتے ہوئے دیگر علاقوں میں بھی جنگلات کو نذرآتش کررہا ہے۔ اس سے جنگلات اور جنگلی حیات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔یہ جنگلات کونذرآتش کرنے سے نہ براہ راست بلوچ کا زندگی براہ راست متاثرہورہاہے بلکہ یہاں کا”ایکوسسٹم“اورماحول بھی تباہ ہورہاہے۔جس طرح بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالی پر انسانی حقوق کے تنظیم خاموش ہیں، اسی طرح ماحولیات کی تحفظ اور Global warmingکے خلاف کام کرنے والے ممالک اور تنظیموں کوبلوچستان میں یہ ظلم نظراندازکررہے ہیں اس پرافسوس ہی کیاجاتاہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز