نئی دہلی (ہمگام نیوز)بھارتی زیر انتظام کشمیر کے وزیراعلیٰ مفتی سعید 79 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔ بھارت نواز کشمیری رہنما مفتی سعید گزشتہ دو ہفتوں سے نئی دہلی کے ایک ہسپتال میں زیر علاج تھے۔نئی دہلی کے ہسپتال ذرائع کے مطابق مفتی سعید کو سانس کی ایک بیماری کے سبب 24 دسمبر کو ہسپتال میں لایا گیا تھا۔ ان کی جماعت کے رہنما اور کشمیر کے وزیر تعلیم نعیم اختر کے مطابق مفتی سعید کا انتقال نمونیہ کے سبب ہوا ہے۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (PDP) کے سربراہ مفتی سعید کو گزشتہ برس مارچ میں ہونے والے انتخابات میں کامیابی کے بعد دوسری مرتبہ بھارتی زیر انتظام جموں و کشمیر کا وزیراعلیٰ بنایا گیا تھا۔ وہ 2002ء سے 2005ء کے درمیان بھی یہ ذمہ داری نبھا چکے ہیں۔ مفتی سعید نے لواحقین میں ایک بیوہ، تین بیٹیاں اور ایک بیٹا چھوڑا ہے۔ مفتی سعید نے پی ڈی پی کی بنیاد 1999ء میں رکھی تھی اور اس وقت ان کی بیٹی محبوبہ مفتی اس جمات کی سربراہ ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امید کی جا رہی ہے کہ محبوبہ مفتی کو اب بھارتی کشمیر کا وزیراعلیٰ بنایا جائے گا۔ مفتی سعید کو 1989ء میں بھارت کا وزیر داخلہ بنایا گیا تھا اور وہ بھارت تاریخ میں پہلے مسلمان وزیر داخلہ تھے۔ اسی برس ان کی بیٹی محبوبہ مفتی کو کمشیری عسکریت پسندوں نے اغواء کیا تھا۔ ان کی رہائی جیلوں میں قید پانچ کمشیری عسکریت پسندوں کی رہائی کے بدلے عمل میں آئی تھی۔جموں و کشمیر کا خطہ پاکستان اور بھارت کے درمیان متنازعہ اور تقسیم ہے۔ دونوں ممالک اس پورے خطے پر اپنا حق جتاتے ہیں۔ بھارتی زیر انتظام کشمیر میں مختلف گروپ وقتاﹰ فوقتاﹰ بھارت سے الگ ہونے یا پاکستان کے ساتھ شامل ہونے کے لیے مسلح جدوجہد کرتے رہے ہیں۔ بھارتی سکیورٹی فورسز کی طرف سے علیحدگی پسندوں کے خلاف کارروائیوں میں اب تک ہزاروں کشمیری ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر تعداد سویلین کی ہے۔