دہلی( ہمگام نیوز)امریکی جریدے فارن پالیسی کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ریاست کرناٹکا میں تھرمو نیو کلئیر ہتھیار بنانے والا یہ انتہائی خفیہ منصوبہ 2012 سے جاری ہے اور بھارتی حکومت اسے 2017 تک مکمل کرنا چاہتی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ برصغیر کا سب سے بڑا منصوبہ ہو گا۔ جسے براہ راست وزیراعظم ہاؤس سے کنٹرول کیا جا رہا ہے۔ جوہری شہر کا بظاہر مقصد جوہری تحقیق کو وسیع کرنا۔ ری ایکٹرز کے لئے ایندھن پیدا کرنا اور نئی آبدوزوں کی طاقت میں اضافہ کرنا ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس منصوبے سے بھارت کی یورینیم افزودہ کرنے کی صلاحیت کئی گنا بڑھ جائے گی جسے وہ ہائیڈروجن بم بنانے میں استعمال کر سکتا ہے اور اس کی جوہری طاقت میں کئی گنا اضافہ ہوگا۔ اس منصوبے کو خفیہ رکھنے کے لیے حکومتی اور عوامی سطح پر اس کا ذکر نہیں کیا جاتا۔ فارن پالیسی کی رپورٹ کے مطابق سول جوہری معاہدے کے باعث بین الاقوامی جوہری معائنہ ایجنسیوں نے بھی اس جانب رخ نہیں کیا۔ –