تل ابیب ( ہمگام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بمباری اس وقت تک جاری رہے گی جب تک اس کی ضرورت ہوگی ، تاہم انھوں نے زور دیا کہ شہری ہلاکتوں کو کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے ـ
تفصیلات کے مطابق اسرائیل اور فلسطین میں کشیدگی ساتویں روز میں داخل ہو گئی ہے اور فی الحال اس میں کمی کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔
جبکہ اتوار کی صبح غزہ پر اسرائیل کی بمباری کے نتیجے میں مزید تین فلسطینی شہری ہلاک ہو گئے ہیں ـ فلسطین کے مطابق پیر سے جاری اس کشیدگی میں اب تک 148 فلسطینی شہری ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ اسرائیل کے مطابق دو بچوں سمیت اس کے دس شہری ہلاک ہوئے ہیں۔
اسرائیل کا کہنا غزہ میں مرنے والے افراد میں سے درجنوں عسکریت پسند تھے جبکہ فلسطینی حکام کے مطابق مرنے والوں میں 41 بچے بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سنیچر کے روز غزہ میں شہریوں کی ہلاکت اور بین الاقوامی میڈیا کے دفاتر پر حملے پر سخت مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
انتونیو گوتریس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کے الشاتی کیمپ میں اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے دس افراد کی ہلاکت سمیت شہری ہلاکتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر سیکریٹری جنرل نے شدید افسوس کا اظہار کیا ہے۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ انتونیو گوتریس غزہ شہر میں اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں ہونے والی بمباری سے بہت پریشان ہوئے ہیں جس میں متعدد بین الاقوامی میڈیا کے دفتروں کے علاوہ رہائشی اپارٹمنٹس بھی موجود تھے۔
بیان کے مطابق سکریٹری جنرل نے تمام فریقوں کو یاد دلاتے ہوئے کہا ہے کہ عام شہریوں اور میڈیا کو نشانہ بنانا بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے اور ہر قیمت پر اس سے گریز کرنا چاہیے۔
اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اتوار کے روز اجلاس بھی طلب کر رکھا ہے۔
عالمی برادری نے خطے میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے ـ