کوئٹہ ( ہمگام نیوز) بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم ) کے انسانی حقوق کے ادارہ( پانک ) نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہاکہ حالیہ مون سون کی طوفانی بارشوں اور سیلاب سے ایک بڑی تباہی ہوئی ہے، لاکھوں متاثر ہوئے ہیں، اور امدادی سرگرمیاں ابھی تک ناکافی ہیں۔
انھوں نے کہاکہ لوگ بنیادی ضروریات زندگی تک رسائی کے بغیر سورج کے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ بلوچستان اتنے بڑے سیلاب سے متاثر ہوا ہے ۔ اس سے پہلے بھی کئی بار کئی آفات آچکی ہیں۔ اور اس طرح کے سیلاب کی بنیادی وجوہات ناکافی اور ناقص انفراسٹرکچر اور بدانتظامی کی وجہ سے آتی ہیں۔ لیکن ایسی آفات کا شکار بلوچستان کے لوگ ہمیشہ نظر انداز ہوتے رہے ہیں۔
انھوں نے کہاکہ ریاست نے بلوچستان کو بچانے اور ریلیف دینے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی۔ لوگ بھوک اور بیماریوں سے مر رہے ہیں۔
انھوں نے کہاہے کہ دریں گزشتہ سات دہائیوں سے ریاست کی طرف سے مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں موسمیاتی آفت کی اس بے مثال گھڑی میں بھی جاری ہیں۔
پانک نے کہاہے کہ بلوچوں کے اغوا اور قتل کے بغیر کوئی دن نہیں گزرتا۔ ہم بین الاقوامی اداروں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ سب سے پہلے بلوچستان کا دورہ کرکے سیلاب سے متاثرہ افراد کے حالات کا مشاہدہ کریں اور اسی طرح ریاست کی وحشیانہ قتل و غارت گری کی حکمت عملی سے متاثرہ افراد کے اہل خانہ سے ملاقات کریں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں۔