کوئٹہ(ہمگام نیوز)بلوچ ریپبلکن پارٹی میڈیا سیل کی جانب سے جاری کری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ۱۷ مارچ ۲۰۱۵ کو شہدا ڈیرہ بگٹی کی یاد میں سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر #17MarchMassacre کے عنوان سے ایک مہم چلائی جارہی ہے جس کا مقصد عالمِ اقوام ‘ میڈیا اور انسانی حقوق کے اداروں کا توجہ حاصل کرنا ہے کہ ریاست پاکستان کی جانب سے مقبوضہ بلوچستان میں ۲۷ مارچ ۱۹۴۸ سے لیکر کر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جاری ہے آئے دن بلوچ نوجوانوں کو جبری طور پر لاپتہ کیا جارہا ہے اور ان کو زیر حراست تشدد کا نشانہ بنا کر شہید کیا جا رہا ہے اسی طرح ۱۷ مارچ کو بھی بلوچ تاریخ میں ایک سیاہ باب کے طور پر یاد رکھا جائےگا ۱۷ مارچ ۲۰۰۵ کو قابض ریاستی فورسز نے ڈیرہ بگٹی شہر کو محاصرے میں لیکر بھاری توپ خانے سے بمباری کی جو کہ سارہ دن جاری رہا اس خونریز بمباری میں ۷۰ سے زائد معصوم لوگ جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین تھے شہید ہوگئے اور دو سو سے زائد زخمی ہوئے یاد رہے کہ شہید ہونے والوں میں اکثریت کا تعلق شہید نواب اکبر خان بگٹی کے قلعے میں رہائش پزیر ہندو برداری سے تھا جبکہ ڈاڈائے قوم شہید نواب آکبر خان کے متعدد قریبی ساتھی زخمی ہوئے اور آپ خود معجزانہ طور پر محفوظ رہے لیکن آپ کا گھر بگٹی بولک مکمل تباہ ہوا تھا۔ بیان میں تمام بلوچ کارکنوں اور انسانی حقوق کےلیے سوشل میڈیاں پر کام کرنے والے رضاکاروں سے اس مہم میں حصہ لینے کی اپیل کی گئی ہے تاکہ ریاست پاکستان کی انسان کش پالیسوں سے دنیا کو آگاہ کیا جاسکے۔ یہ مہم ۱۷ مارچ کو ٹوئٹر پر پاکستانی وقت کے مطابق شام پانچ بجے سے نو بجے تک جاری رہیں گا اور مزکورہ ہیش ٹیگ کا استعمال کر کے اس میں حصہ لیا جا سسکتا ہے