چهارشنبه, جون 4, 2025
Homeخبریںبی ایس او آزاد شال زون جنرل باڈی اجلاس زیر صدارت زونل...

بی ایس او آزاد شال زون جنرل باڈی اجلاس زیر صدارت زونل صدر منعقد ہوا

کوئٹہ(ہمگام نیوز)بی ایس او آزاد شال زون جنرل باڈی اجلاس زیر صدارت زونل صدر منعقد ہوا۔ اجلا س کے مہمانِ خاص بی ایس او آزاد کی مرکزی کمیٹی کے ممبر عادل بلوچ تھے۔اجلاس میں مرکزی سرکُلر، تنظیمی امور، سیاسی صورت حال، تنقیدی نشست و آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے زیر بحث رہے۔ قومی آزاد ی کے حصول کے لئے جان کی قربانی دینے والے عظیم بلوچ شہدا کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی کے بعد پروگرام کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس او آزاد کے رہنماؤں نے کہا قبضہ گیریت کے خلاف چلنے والی تحریکوں کو قابض قوتوں نے ہمیشہ طاقت کے استعمال اور دیگر سازشوں کے زریعے ناکام بنا نے کی کوششیں کی ہیں۔ تحریکوں کو کاؤنٹر کرنے کے لئے قابضین نے اپنی فوج و نام نہاد سیاسی پارٹیوں ، اور میڈیا و پروپگنڈہ کے دوسرے ذرائع کو اپنے کنٹرول میں کرکے تحریکوں کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔ آج قابض پاکستان بھی بلوچ قومی آزادی کی تحریک کو کاؤنٹر کرنے کے لئے تمام آزمودہ حربوں کو بلوچ قوم پر آزما رہی ہے تاکہ بلوچ عوام کو آزادی کی تحریک سے دور کیا جا سکے۔ اپنے ان عزائم کو تکمیل تک پہنچانے کے لئے طاقت کے استعمال کے ساتھ ساتھ بلوچ قومی تحریک کی سیاسی پارٹیوں ، آرگنائزیشن و ان کی لیڈر شپ کے خلاف بے بنیاد باتیں پھیلائی گئیں۔ سیاسی اداروں کی ساکھ کو متاثر کرنے اور لیڈر شپ کی کردار کو متنازعہ بنانے کے لئے ریاستی مشینری بہت زیادہ متحرک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاشرے کی جڑوں تک پھیلنے اور معاشرے کے تمام طبقات کو متحرک کرنے کے لئے نوجوان طبقے کا کردار غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے۔ اسی حقیقت کا ادراک کرتے ہوئے پاکستان و اس کے ہمنواؤں نے بی ایس او آزاد کے خلاف ایک منصوبے کے تحت مہم شروع کردی۔ تاکہ تنظیم کو کمزور کرکے نوجوانوں کو سیاست سے دور کیا جا سکے۔ لیکن بلوچ نوجوانوں کی شعوری وابستگی اور تمام سازشوں سے بروقت واقفیت نے ان تمام سازشوں کو ناکام کردیا ہے۔سیاسی صورت حال کے ایجنڈے پر مباحثہ کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ بلوچ سرزمین اپنی قیمتی و اہم جغرافیے کی وجہ سے عالمی طاقتوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ پاکستان اپنی قبضہ گیریت کو طول دینے اور بلوچ جغرافیہ کی اہمیت کو اپنے مفادات خاطر استعمال کرنے کے لئے چائنا جیسی توسیع پسند ممالک سے معاہدات کرکے انہیں بھی بلوچ وسائل کو لوٹنے کی کھل عام دعوت دے رہا ہے۔ چائنا ، پاکستان و ایران کی ریاستیں بلوچ آزادی کی تحریک کو کاؤنٹر کرنے کے لئے متحد ہو چکے ہیں۔ ان حالات میں بلوچ عوام خصوصاََ نوجوان طبقے پر یہ بھاری زمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ سیاسی تعلیم و تربیت پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ کے ساتھ ساتھ خطے کی بدلتی ہوئی صورت حال پر بھی نظر رکھیں۔ تاکہ مستقبل میں بلوچ تحریک کی رہنمائی کرسکیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز