کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے فورسز پر مختلف حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون کے ذریعے کہا کہ اتوار کے روز سرمچاروں نے ہوشاپ اور ڈمب کے درمیان قابض فوج پر خود کار ہتھیاروں سے حملہ کر کے متعدد اہلکاروں کو ہلاک و زخمی کیا۔معمول کے مطابق شکست خوردہ فوج نے گرد و نواح کے علاقوں پر کئی مارٹر کے گولے داغے۔یہ فوجی عرب شیوخ کو شکار کیلئے سیکورٹی فراہم کر رہے تھے۔ ہم نے کل بھی واضح کیا تھا کہ بلوچ قوم حالت جنگ میں ہے۔ ایسے میں عرب شیوخ کا پاکستانی فوج کے ساتھ بلوچستان میں سفر کرنا اُن کیلئے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ بلوچ اور عرب قوم کا ایک قدیم رشتہ اور تعلق رہا ہے۔ انہیں چاہئے کہ وہ جنگی حالات میں بلوچستان کا رخ کرنے سے پہلے وہ زخم دیکھ لیں جو قابض فوج نے ہزاروں لاشوں کی صورت میں ہمیں دی ہیں۔ ہفتہ کے روز تین بجے مند گوک میں پہاڑی پر بیٹھے ایک فوجی اہلکار کو اسنائپر سے نشانہ بنا کر ہلاک کیا۔ ہفتہ ہی کے روز رات دس بجے سرمچاروں نے کیچ کے علاقے سامی میں آرمی کیمپ پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کر کے فورسز کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچایا۔حملے بعدپاکستانی فوج نے سرمچاروں کو گھیرنے کی کوشش تو سرمچاروں کی دوسری ٹیم نے فوج پر شدید حملہ کر کے انکے متعدد اہلکار ہلاک و زخمی کئے اور گھیرا توڑکر بحفاظت نکلنے میں کامیاب ہوئے۔ آج دو پہر کو ضلع کیچ مند کے علاقے ہوزی میں واٹر سپلائی کے ساتھ بیٹھے فوجی پہرے دار پر اسنائپر حملہ کرکے ہلاک کیا۔ ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک قابض ریاستی فورسز پر حملے جاری رہیں گے