Homeخبریںبی ایم سی میں کلرک مافیا غیر قانونی طور پر داخلے کر...

بی ایم سی میں کلرک مافیا غیر قانونی طور پر داخلے کر رہے ہیں۔بی ایس اے سی

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مر کزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ بولان میڈیکل کالج میں کلرک مافیا میرٹ کا گھلاگھونٹ کر غیر قانونی طور پر داخلے کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ بولان میڈکل کالج میں نیشنل ٹیسٹ سروس (این ٹی ایس)کے تحت کامیاب ہونے والے امیدوارں کو دی جاتی ہیں۔اور اس کے بعد تحقیقاتی کمیشن کے تحقیقات کے بعد باقاعدہ داخلے ہوتے ہیں۔لیکن یہاں ان تمام اقدامات کے برعکس اور داخلہ پالیسیوں کو رد کرکے ایسے پانچ اسٹوڈنٹس کو ایڈمیشن آرڈر جاری کیا گیا جو نہ کبھی میرٹ کے معیار پر پورا اترے ہیں اور نہ ہی تحقیقاتی کمیشن کے سامنے حاضر ہوئے ہیں ۔غیر قانونی طور پر داخل شدہ طلباء میں چار کا تعلق کلرک مافیا سے ہے اور ایک بی ایم سی میں وائس پرنسپل (ڈینٹل سیکشن) کی بیٹی ہے۔ان میں ایک طلباء جو2012 میں بی ایم سی میں مالی کے طور پر تعینات ہوا تھا ۔اور وائس پرنسپل کی صاحبزادی نے داخلہ ملنے کے چار ماہ بعد ایف ایس سی پاس کی ہے۔جوکہ بی ایم سی میں داخلہ لینے کے لئے بنیادی شرط ہے۔ یہ نہ صرف میرٹ بلکہ بی ایم سی میں داخلہ پالیسی کے ساتھ سنگین مزاق ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ گزشتہ پرنسپل نے ان کے داخلے روک دیے تھے مگر موجودہ پرنسپل نے ان کو رول نمبر الاٹ کرکے باقائدہ طور پر داخلہ دے دیا تھا لیکن جب اسٹوڈنٹس نے ان کے خلاف آواز بلند کی تو پرنسپل نے ان کے داخلے ختم کرنے کا حکم جاری کیا اور اب عدالت میںیہ طلباء اس بناء پر کیس لڑ رہے ہیں کہ ایک دفعہ باقائدہ داخل ہونے کے بعد ان کے داخلے کیوں منسوخ کیے گئے۔ترجمان نے مزید کہا ہیں کہ اب ان تمام طلباء کو سپلیمنٹری کے امتحانات میں بٹھانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔جن کا داخلہ چند روز قبل ہوااور بی ایم سی میں ان طلباء کو امتحانات میں بیٹھنے کی اجازت ہے جن کی حاضری 75%ٖٖٖٓؒ ٖٖٖٖٖٖٖ ٰٖفیصد مکمل ہوں۔ اور ان متضاد طلباء کو امتحانات میں بٹھانا خود پی ایم ڈی سی کے رولزکے خلاف ہے۔واضح رہے کہ ان داخلوں کا نیشنل بیوروسروس نیب (NAB)نے بھی نوٹس لیا تھا جس پر بی ایم سی انتظامیہ نے داخلے منسوخ کرنے کی یقین دہانی کی تھی۔ دوسری جانب ایسے طلباء موجود ہیں جن کا داخلہ میرٹ کے بنیاد پر ہونے کے ساتھ ساتھ ہائی کورٹ بلوچستان نے امتحانات میں بیٹھنے کے احکامات بھی جاری کئے تھے اس کے باوجود بھی انہیں امتحانات میں بٹھانے سے انتظامیہ انکار کررہے ہیں۔ ترجمان نے آخر میں وزیر صحت،چیف سیکریٹری بلوچستان اور وزیراعلیٰ بلوچستان سے اپیل کی کہ ان تمام غیر قانونی داخلوں کا نوٹس لیکر ان میں شامل عناصر کو سخت سزائیں دی جائیں بصورت دیگر ہم اس کے خلاف سخت احتجاج کریں گئے۔

Exit mobile version