انقرہ ( ہمگام اپڈیٹ) ترکیہ اورشام میں پیرکوعلی الصباح تباہ کن زلزلے کے بعد ترکیہ کے چیحان تیل ٹرمینل پر آپریشن روک دیاگیاہے اور کرکوک سے عراق کی تیل برآمد کرنے والی شمالی پائپ لائن کو بند کردیا گیاہے۔
ترک پائپ لائن آپریٹر بوٹاس نے کہا ہے کہ عراق اور آذربائیجان سے ترکیہ میں خام تیل لانے والی اہم پائپ لائنوں کو زلزلے سے کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔اس معاملے پرمزیدغور کے لیےایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔
ٹریبیکا شپنگ ایجنسی نے ایک نوٹس میں کہا ہے کہ ترکیہ کے جنوب مشرقی علاقے میں واقع بندرگاہیں زلزلے سے متاثرہوئی ہیں اور وہاں آپریشن میں تاخیر کی اطلاعات ہیں۔
عراق کے خودمختار شمالی علاقے کردستان کی علاقائی حکومت نے کہا کہ اس پائپ لائن کے ذریعے تیل کا بہاؤ روک دیا گیا ہے۔یہ پائپ لائن عراق کے شمالی شہر کرکوک سے چیحان تک جاتی ہے۔
تیل کی صنعت کے ذرائع نے برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ کے آر جی سے روزانہ چار لاکھ بیرل (بی پی ڈی) تیل پمپ کیا جاتا ہے اور عراق کی وفاقی حکومت پائپ لائن کے ذریعے 75،000 بیرل یومیہ تیل بھیج رہی تھی۔
ایم این آر نے ایک بیان میں کہاہے کہ پائپ لائنوں کے محتاط معائنے کو حتمی شکل دینے کے بعد تیل کی برآمدات دوبارہ شروع ہوں گی۔
دریں اثناء تیل کی صنعت کے ذرائع نے مزید کہا ہے کہ زیادہ تر اپ سٹریم آئل پروڈیوسرز کے پاس تیل کے کئی دن کے ذخائرہوتے ہیں۔لہٰذا کے آرجی کی پیداوارکو مستقبل قریب میں جاری رکھاجاسکتا ہے۔
آذربائیجان
آذربائیجان سے ترکیہ کوخام تیل کی ترسیل کے حوالے سے دو ذرائع نے بتایا کہ باکو-تبلیسی-چیحان (بی ٹی سی) ٹرمینل پرکوئی نقصان نہیں ہوا ہے، لیکن ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ اگلے ایک سے دودن میں اس کا معائنہ کیا جائے گا۔
دوسرے ذرائع نے بتایا کہ چیحان اورباکومیں ذخیرہ کرنے کی کافی گنجائش موجود ہے اور ضرورت پڑنے پر بہاؤکوکم کیا جاسکتا ہے۔
مشرقی بحیرۂ روم (بحرمتوسط) پر واقع چیحان ٹرمینل ترکیہ میں زلزلے کے مرکزکے علاقے سے قریباً 155 کلومیٹر(96 میل) دور واقع ہے۔
ترکیہ کے جنوب مشرقی اورشمال مغربی شام میں 7.8 کے شدیدزلزلے کے نتیجے میں سیکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے سے مرنے والوں کی لاشیں نکالی جارہی ہیں جس سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کااندیشہ ہے۔
ترکیہ کی سرکاری پائپ لائن آپریٹر بوٹاس کا کہنا ہے کہ گیس ٹرانسمیشن لائن کو نقصان پہنچنے کے نتیجے میں تین صوبوں غازی عنتاب،حاطے اور کہرمان ماراس اور کچھ دیگراضلاع میں قدرتی گیس کا بہاؤ روک دیا گیا ہے۔
عراق کے شمالی صوبوں کے مکینوں نے علی الصباح آنے والے پہلے شدید زلزلے کے بعد ہلکے جھٹکے محسوس کرنے کی اطلاع دی ہے۔