Homeخبریںتربت:نمل یونیورسٹی زیر تعلیم بلوچ طلب عمل ریاستی اداروں کے ہاتھوں جبری...

تربت:نمل یونیورسٹی زیر تعلیم بلوچ طلب عمل ریاستی اداروں کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا شکار

اسلام آباد (ہمگام نیوز) مقبوضہ بلوچستان کے علاقے تربت کے رہائشی
اور نمل یونیورسٹی اسلام آبادکا طلب علم کو قابض ریاستی خفیہ اداروں نے پنجاب یونیورسٹی لاہور سے تشدد کرکے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا ۔

تفصیلات کے مطابق متاثرہ بلوچ طالب
نمل یونیورسٹی اسلام آباد میں انگلش ادب کا اپنے تعلیم حاصل کر رہا تھا ۔

جبری گمشدگی کی شکار بلوچ طالب علم کی شناخت بیبگر امداد بلوچ کے نام سے ہوئے ہے ۔

سوشل میڈیا میں جاری ہونے والے ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بیبگر امداد کو تین ویگو گاڑیاں میں سوار قابض خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے اس وقت جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا جب پنجاب یونیورسٹی لاہور میں اپنے کزن کے پاس چھٹیاں گزارنے آیا تھا.

بلوچ طالبعملوں کی جبری گمشدگیاں تسلسل کے ساتھ جاری ہیں جوکہ ناصرف ماورائے آئین عمل ہے بلکہ ریاستی آئین پر تمانچہ ہےتربت:نمل یونیورسٹی زیر تعلیم بلوچ طلب عمل ریاستی اداروں کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا شکار

سلام آباد (ہمگام نیوز) مقبوضہ بلوچستان کے علاقے تربت کے رہائشی
اور نمل یونیورسٹی اسلام آباد کے طلبعلم کو قابض ریاستی خفیہ اداروں نے پنجاب یونیورسٹی لاہور سے تشدد کے بعد جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا ۔

تفصیلات کے مطابق متاثرہ بلوچ طالب
نمل یونیورسٹی اسلام آباد میں انگلش ادب کا تعلیم حاصل کر رہا تھا ۔

جبری گمشدگی کا شکار بلوچ طالب علم کی شناخت بیبگر امداد بلوچ کے نام سے ہوئے ہے ۔

سوشل میڈیا میں جاری ہونے والے ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بیبگر امداد کو تین ویگو گاڑیاں میں سوار قابض خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے اس وقت جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا جب پنجاب یونیورسٹی لاہور میں اپنے کزن کے پاس چھٹیاں گزارنے آیا تھا.

بلوچ طالبعملوں کی جبری گمشدگیاں تسلسل کے ساتھ جاری ہیں جوکہ ناصرف ماورائے آئین عمل ہے بلکہ ریاستی آئین پر تمانچہ ہے

Exit mobile version