تربت: قابض فوج کی طرف سے تیل کی کار و بار کرنے والے چھوٹی گاڑیوں کو روکنے کے خلاف عوام کا دوسرے روز بھی احتجاج جاری
تربت (ہمگام نیوز) آمدہ اطلاعات کے مطابق کیچ کے عوام کا قابض پاکستانی فوج کی طرف سے تیل کی کار و بار کرنے والے چھوٹی گاڑیوں کو روکنے کے خلاف عوام کا دوسرے روز بھی احتجاج جاری ہے
عبدوی بارڈر پر تیل کے کار و بار کرنے والے گاڑی ڈرائیورز کو ہراساں کیے جانے کے خلاف آج صبح تربت کے عوام کا شہید فداء چوک اور ڈی سی ہائوس کے سامنے احتجاج دوسری روز بھی جاری کی گئی، مظاہرین نے احتجاجا چوک سمیت مختلف دکانیں بند کردیں، مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈی سی اور انتظامیہ افسران ان کے ساتھ مذاکرات کریں، مگر اب تک کسی کی بھی طرف سے ہمیں پیش رفت دکھائی نہیں دی گئی
واضح رہے گزشتہ روز بھی عوام نے ڈی سی کیچ کے رہائیش گاہ کے سامنے قابض پاکستانی فورسز کی خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے عبدوئی میں تیل کی کار و بار کرنے والوں کی گاڑیوں کو قابض فورسز کی طرف سے روکنے کے خلاف ان کے رشتہ داروں نے ڈی سی ہاؤس تربت کے سامنے اپنا احتجاج ریکاڈ کیا جن میں خواتیں اور بچے بھی شامل تھے ۔
ڈی سی سے ملاقات اور اپنے مطالبات پیش کرنے کیلئے عوام نے کافی دیر تک روڈ بلاک کیا تاہم ڈی سی سے ملاقات نہ ہونے پر اے سی نے ان سے ملاقات کی۔
ڈسی سی کسی مصروفیات کی وجہ سے ملاقات نہ کر سکے جبکہ اے سی نے احتجاج کرنے والی خواتین سے ملاقات کی اور ان کے مطالبات سنے ۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ باڈر کھول کر کار و بار کو قانونی قرار دیا جائے، ملک میں بے روزگاری کی وجہ سے غریب اور بے روزگار خاندانوں کا ذریعے معاش چھوٹی گاڑیوں کے ذریعے تیل کی کار و بار ہے۔ ہمارے پیارے دو دو ہفتوں سے باڈر کے اس پار پھنسے ہیں ان کو زبردستی سے روکا گیا ہے ان کو واپس آنے دیا جائے
خیال رہے گزشتہ روز اے سی نے مظاہریں کو یقین دھانی کرائی کہ اس سلسلے میں جلد ہی کوئی پیش رفت اٹھائی جائے گئی مگر تاحال ان کی طرف سے کسی بھی قسم کی پیش رفت دکھائی نہیں دی گئی تاہم آج دوسرے روز بھی احتجاج کے دوران ڈی سی و اے سی سمیت انتظامیہ کا کوئی بھی شخص مظاہرین سے بات کرنے کیلئے نہیں آیا