Homeخبریںتشدد کے متاثرین کی حمایت کے عالمی دن کی مناسبت سے 25...

تشدد کے متاثرین کی حمایت کے عالمی دن کی مناسبت سے 25 جون کے دن جرمنی میں احتجاج کیا جائے گا: ایف بی ایم

برلن (ہمگام نیوز) فری بلوچستان موومنٹ جرمنی برانچ کی جانب سے تشدد کے متاثرین کی حمایت کے عالمی دن کی مناسبت سے 25 جون کے دن جرمنی میں احتجاج کیا جائے گا۔ احتجاج کا مقصد قابض پاکستان اور ایران کی جانب سے مقبوضہ بلوچستان میں تشدد کے حوالے سے یورپ اور خاص طور پر جرمنی کی عوام کو آگاہ کرنا ہے. یہ احتجاج 25 جون بروز ہفتہ مقامی وقت کے مطابق سہ پہر 3 بجے جرمنی کے شہر ڈوسلڈورف کی مصروف آلٹ اِشٹڈ کے مقام پر منعقد ہوگا.

 

فری بلوچستان موومنٹ نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ فری بلوچستان موومنٹ نے کبھی بھی بلوچ وطن پر پاکستان اور ایران کے غیر قانونی جبری قبضے کو تسلیم نہیں کیا ہے۔ نہ صرف بلوچستان بلکہ اس وقت پوری دنیا پاکستانی اور ایرانی دہشت گردی اور انتہا پسندی سے متاثر ہے۔ اس وقت کمزور ہی صحیح مگر بلوچ وہ واحد قوت ہے جو ان دو دہشت گرد اور مذہبی جنونیوں کے سامنے مزاحمت کررہی ہے لیکن جہاں دنیا کو بلوچ عوام کی مدد میں آگے آنا چاہئیے وہاں وہ مصلحت سے کام لیکر بلوچ عوام کو ان جابر اور انسانیت کے دشمن قوتوں کے رحم و کرم پر چھوڑ رہے ہیں جو قابل مذمت اور قابل تشویش ہے۔ بلوچ عوام اس وقت نہ صرف اپنی قومی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں بلکہ وہ انسانیت کی بقا کی بھی جنگ لڑ رہے ہیں کیونکہ جس طرح سے پاکستان و ایران چین، روس اور دیگر قوتوں کے ہمنوا بنے ہوئے ہیں ان کے مقاصد اس خطے کے لئے کسی طرح سے بھی نیک شگون تصور نہیں کئے جا سکتے۔

بلوچستان اور بلوچ عوام نے اس مزاحمت کی بہت بڑی اور بھاری قیمت چُکانی ہے اور اب تک وہ یہ قیمت چُکا رہے ہیں۔ بلوچوں کی قومی آزادی کی جنگ کو ختم کرنے کے لئے جس غیر انسانی طریقے کا سہارا لیا جارہا ہے وہ انسانیت کی تاریخ میں ایک سیاہ باب کی حیثیت اختیار کررہا ہے۔ تشدد، قتل و غارت، جبری گُمشدگیاں، فوجی جارحیت، اجتماعی پھانسیاں، مسخ شُدہ لاشیں، اجتماعی قبریں اور ڈیموگرافک تبدیلی اس وقت وہ قبل ذکر مظالم ہیں جن کا تصور ہی آج کی دنیا میں کہیں ہو مگر بلوچ عوام ان سب کا شکار ہے جو تھمنے کا نام نہیں لے رہے۔ جن اداروں کو انہی اقدامات کی روک تھام کے لئے جو ادارے میں وجود میں آئے ہیں وہ بھی اپنی ذمہ داریاں بلوچستان کے حوالے سے پورے کرنے سے قاصر ہیں۔

 

اب تک بیس ہزار سے زیادہ لوگ ان ٹارچرسیلوں میں قابض پاکستانی اور ایرانی درندہ، بے رحم اور وحشی فوج کے مظالم برداشت کررہے ہیں اور 10 ہزار سے زیادہ لوگوں کی مسخ شدہ لاشیں ملی ہیں. حال ہی میں ایران نے 12 بلوچوں کو ایک ساتھ اجتماعی طور پر پھانسی دے کر موت کے گھاٹ اتار دیا. ایران میں دوسری اقوام بھی آباد ہیں لیکن بلوچ قوم کو خاص طور پر نشانہ بنایا جاتا ہے. انہی مظالم اور بلوچ قوم کو درپیش خطرات کے حوالے سے عالمی دنیا کو باخبر کرنے کے لئے یہ احتجاج منعقد کیا جارہا ہے۔

 

فری بلوچستان موومنٹ جرمنی میں رہنے والے تمام بلوچوں، انسانی حقوق کی تنظیموں سے وابستہ لوگوں اور انسانی آزادی پر یقین اور عمل کرنے والے لوگوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ آئیں ہمارے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے رہیں، بلوچ قوم کی قومی آزادی کی جدوجہد میں بلوچ قوم کی آواز سے اپنی آواز ملائیں تاکہ بقائے انسانی کی اس جدوجہد میں اپنا اخلاقی کردار ادا کر سکیں.

Exit mobile version