اسلام آباد (ہمگام نیوز) جبری اغواء کے شکار افراد کے لواحقین نے اسلام آباد میں اپنا احتجاجی بھوک ہڑتالی کیمپ قائم کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے جو کمیشن قائم کیا تھا اس کمیشن کے شروع میں ہی لواحقین کو اندازہ ہوگیا تھا کہ یہ حکومت کی جانب سے صرف ایک نیا ڈرامہ ہے اور ان کے زخموں پر نمک پاشی ہے۔
دس سال سے زائد عرصے تک جبری اغواء کا شکار رہنے والے ڈاکٹر دین محمد کی بیٹی سمی بلوچ اور شبیر بلوچ کی بہن سیما بلوچ نے کمیشن کے سامنے پیش ہونے کے بعدکمیشن سے عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا اور بیان جاری کیا تھا کہ یہ کمیشن ایک نئے ڈرامے کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ یہ کمیشن ہمیں ہمارے پیارے بازیاب کرکے بحفاظت لوٹانے کے لئے بلکل بھی سنجیدہ نہیں بلکہ ہمارے زخموں پر نمک پاشی کے لئے قائم کیا گیا ہے۔
کمیشن سے مایوسی اور دل برداشتگی کے سبب لواحقین نے اسلام آباد پریس کلب کے سامنے اپنا احتجاجی بھوک ہڑتالی کیمپ قائم کردیا۔