یکشنبه, اپریل 27, 2025
Homeخبریںجبری طور پر اغوا بلوچوں کی بازیابی کیلئے قائم احتجاجی کیمپ کو...

جبری طور پر اغوا بلوچوں کی بازیابی کیلئے قائم احتجاجی کیمپ کو 3754 دن مکمل

کوئٹہ (ہمگام نیوز) مقبوضہ بلوچستان کے مختلف علاقوں سے پاکستانی فورسز اور خفیہ ایجنسیوں کے ہاتھوں جبری طور پر اغوا بلوچوں کی بازیابی کیلئے قائم احتجاجی کیمپ کو 3754 دن مکمل ہو گئے ہیں.

کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جبری طور پر اغوا بلوچوں کی بازیابی کیلئے قائم “وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز” گزشتہ ایک دہائی سے بھوک ہڑتالی کیمپ لگائے بیٹھے ہیں جن کا مطالبہ ہے کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں سے جن بلوچ فرزندوں کو پاکستانی فورسز اور خفیہ ایجنسیاں اپنے غیر قانونی تحویل میں رکھے ہوئے ہیں انہیں بحفاظت بازیاب کیا جائے.

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز تنظیم کی قیادت نصراللہ بلوچ کر رہے ہیں جن کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں سے پاکستانی فورسز نے ایک دہائی کے اندر چالیس ہزار سے زائد بلوچوں کو جبری طور پر اغوا کرکے اپنے غیر قانونی حراست میں رکھا ہوا ہے جن میں سے دو ہزار فرزندوں کی گولیوں سے چھلنی مسخ شدہ لاشیں بلوچستان سمیت سندھ اور پنجاب کے مختلف علاقوں سے مل چکی ہیں اور کئی لاشیں انتہائی مسخ شدہ ہونے کی وجہ سے بغیر شناخت کے ایدھی والے دفنا چکے ہیں.

جبری طور اغوا بلوچوں کیلئے قائم تنظیم “وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز” اور انکے لواحقین نے گزشتہ دن ایک احتجاجی ریلی کا بھی انعقاد کیا تھا جس میں دس سالوں سے پاکستانی قید میں بند اسٹوڈنٹ لیڈر ذاکر مجید بلوچ کی والدہ، عبدالحئی کرد بلوچ کی بہن، راشد حسین بلوچ کی والدہ سمیت باقی لواحقین شریک تھے انہوں نے حکومت وقت، انسانی حقوق کیلئے قائم تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ انکے پیاروں کی بحفاظت بازیابی میں کردار ادا کریں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز