یکشنبه, نوومبر 24, 2024
Homeخبریںجرمنی، فرانس اور اسپین کا مشترکہ فائٹر جیٹس تیار کرنے پر معاہدہ

جرمنی، فرانس اور اسپین کا مشترکہ فائٹر جیٹس تیار کرنے پر معاہدہ

یورپ(ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق جرمنی، فرانس اور اسپین نئی اور جدید ترین یورپی فائٹر جیٹ تیار کرنے کے لیے اربوں یورو کے ایک مشترکہ پروجیکٹ پر رضا مند ہو گئے ہیں۔ سن 2027 میں اس جنگی طیارے کی آزمائشی پرواز شروع ہو سکتی ہے۔

گزشتہ کئی ہفتوں سے جاری مذاکرات کے بعد جرمنی، فرانس اور اسپین نے پیر کے روزمستقبل کی ضروریات کی حامل ‘جنگی فضائی نظام‘ (ایف سی اے ایس) پلیٹ فارم کے اگلے مرحلے کی تیاری کو آگے بڑھانے کا عہد کیا۔ یہ یورپ کا سب سے بڑا دفاعی پروجیکٹ ہے۔ اس پروجیکٹ کے تحت اگلے جنریشن کے جنگی طیارے، جیٹ اور ڈرونز کی تیاری نیز آرٹیفیشئل انٹلیجنس کی صلاحیتیوں سے آراستہ کمیونیکیشن نیٹ ورک، جسے ’کومبیٹ کلاوڈ‘ کے نام دیا گیا ہے، کی تیاری شامل ہے۔

یہ تینوں ممالک اب تک حقوق املاک دانش کے معاملے پر متفق نہیں ہوسکے تھے اورنیٹو کے ان اتحادیوں کے درمیان کام کے بوجھ کی تقسیم کے معاملے پر بھی اختلاف تھا۔

فرانسیسی وزیردفاع فلورنس پارلی نے ایک ٹوئٹ کرکے بتایا”فرانس، جرمنی اور اسپین اکیسویں صدی میں اپنی اور یورپ کی خود مختاری کے لیے سب سے اہم ترین آلے میں سے ایک تیار کر رہے ہیں۔”

ایف سی اے ایس پروجیکٹ یورپ کا سب سے بڑا دفاعی پروگرام ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ سن 2040 تک نئے جنگی طیارے فرانس کے رافیل اور جرمنی اور اسپین کے یورو فائٹرز کی جگہ لے لیں گے۔ اس پروجیکٹ کی مجموعی لاگت 100ارب یورو (121.4 ارب ڈالر) سے بھی زیادہ ہو جانے کی توقع ہے۔

تینوں ملکوں نے پیر کے روز مذکورہ پروجیکٹ کے لیے سن 2024 تک مجموعی طورپر 3.5 ارب یورو (4.3 ارب امریکی ڈالر) فراہم کرنے کا عہد کیا۔ تینوں میں سے ہر ایک ملک اس رقم کا ایک تہائی فراہم کرے گا۔

اس معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے سب سے زیادہ دباو جرمنی پر تھا کیونکہ ستمبر میں ملک میں انتخابات ہونے والے ہیں اور حکومت اس سے پہلے اس پروجیکٹ کے لیے مالی امداد کی پارلیمنٹ سے منظوری حاصل کرنا چاہتی تھی۔

جرمنی کی وزیر دفاع گریٹ کرامپ کارین باورنے اس کامیابی کی تعریف کرتے ہوئے کہا”مستقبل کے جنگی جہازوں کے ساتھ ہم یورپ میں اپنی صلاحیتوں، صنعت اور ٹیکنالوجی کو مستحکم کر رہے ہیں۔” انہوں نے بتایا کہ اس جدید ترین جنگی طیارے کا پروٹو ٹائپ سن 2027 میں پرواز کرے گا۔

اس جنگی طیارے کو فرانس کی داسو ایوی ایشن اور یورپی طیارہ ساز کمپنی ایئر بس مل کر تیار کریں گے۔ فرانس کی وزیر فلورنس پارلی نے پیر کے روز کہا کہ اس طیارے کی آزمائشی پروازیں سن 2027 میں شروع ہوجائیں گی۔ اس سے قبل آزمائشی پروازیں سن 2026 میں شروع کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

آزمائشی طیارے میں رفائل جنگی طیارے کے انجن لگائے جائیں گے تاکہ نئے جنگی طیارے کے لیے نیا انجن تیار کرنے کے لیے زیادہ وقت مل سکے۔جرمنی، فرانس اور اسپین نئی اور جدید ترین یورپی فائٹر جیٹ تیار کرنے کے لیے اربوں یورو کے ایک مشترکہ پروجیکٹ پر رضا مند ہو گئے ہیں۔ سن 2027 میں اس جنگی طیارے کی آزمائشی پرواز شروع ہو سکتی ہے۔

گزشتہ کئی ہفتوں سے جاری مذاکرات کے بعد جرمنی، فرانس اور اسپین نے پیر کے روزمستقبل کی ضروریات کی حامل ‘جنگی فضائی نظام‘ (ایف سی اے ایس) پلیٹ فارم کے اگلے مرحلے کی تیاری کو آگے بڑھانے کا عہد کیا۔ یہ یورپ کا سب سے بڑا دفاعی پروجیکٹ ہے۔ اس پروجیکٹ کے تحت اگلے جنریشن کے جنگی طیارے، جیٹ اور ڈرونز کی تیاری نیز آرٹیفیشئل انٹلیجنس کی صلاحیتیوں سے آراستہ کمیونیکیشن نیٹ ورک، جسے ’کومبیٹ کلاوڈ‘ کے نام دیا گیا ہے، کی تیاری شامل ہے۔

یہ تینوں ممالک اب تک حقوق املاک دانش کے معاملے پر متفق نہیں ہوسکے تھے اورنیٹو کے ان اتحادیوں کے درمیان کام کے بوجھ کی تقسیم کے معاملے پر بھی اختلاف تھا۔

فرانسیسی وزیردفاع فلورنس پارلی نے ایک ٹوئٹ کرکے بتایا”فرانس، جرمنی اور اسپین اکیسویں صدی میں اپنی اور یورپ کی خود مختاری کے لیے سب سے اہم ترین آلے میں سے ایک تیار کر رہے ہیں۔”

ایف سی اے ایس پروجیکٹ یورپ کا سب سے بڑا دفاعی پروگرام ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ سن 2040 تک نئے جنگی طیارے فرانس کے رافیل اور جرمنی اور اسپین کے یورو فائٹرز کی جگہ لے لیں گے۔ اس پروجیکٹ کی مجموعی لاگت 100ارب یورو (121.4 ارب ڈالر) سے بھی زیادہ ہو جانے کی توقع ہے۔

تینوں ملکوں نے پیر کے روز مذکورہ پروجیکٹ کے لیے سن 2024 تک مجموعی طورپر 3.5 ارب یورو (4.3 ارب امریکی ڈالر) فراہم کرنے کا عہد کیا۔ تینوں میں سے ہر ایک ملک اس رقم کا ایک تہائی فراہم کرے گا۔

اس معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے سب سے زیادہ دباو جرمنی پر تھا کیونکہ ستمبر میں ملک میں انتخابات ہونے والے ہیں اور حکومت اس سے پہلے اس پروجیکٹ کے لیے مالی امداد کی پارلیمنٹ سے منظوری حاصل کرنا چاہتی تھی۔

جرمنی کی وزیر دفاع گریٹ کرامپ کارین باورنے اس کامیابی کی تعریف کرتے ہوئے کہا”مستقبل کے جنگی جہازوں کے ساتھ ہم یورپ میں اپنی صلاحیتوں، صنعت اور ٹیکنالوجی کو مستحکم کر رہے ہیں۔” انہوں نے بتایا کہ اس جدید ترین جنگی طیارے کا پروٹو ٹائپ سن 2027 میں پرواز کرے گا۔

اس جنگی طیارے کو فرانس کی داسو ایوی ایشن اور یورپی طیارہ ساز کمپنی ایئر بس مل کر تیار کریں گے۔ فرانس کی وزیر فلورنس پارلی نے پیر کے روز کہا کہ اس طیارے کی آزمائشی پروازیں سن 2027 میں شروع ہوجائیں گی۔ اس سے قبل آزمائشی پروازیں سن 2026 میں شروع کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

آزمائشی طیارے میں رفائل جنگی طیارے کے انجن لگائے جائیں گے تاکہ نئے جنگی طیارے کے لیے نیا انجن تیار کرنے کے لیے زیادہ وقت مل سکے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز