برلن (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق جرمنی کی داخلی انٹیلیجنس سروس دائیں بازو کی عوامیت پسند سیاسی جماعت اے ایف ڈی کے خلاف چھان بین کر سکتی ہے۔ اسلام اور مہاجرین کی مخالفت کرنے والی پارٹی ’متبادل برائے جرمنی‘ کے خلاف یہ فیصلہ کولون کی ایک عدالت نے سنایا۔
تفصیلات کے مطابق کولون شہر کی ایک عدالت نے منگل آٹھ مارچ کے روز اپنے فیصلے میں کہا کہ جرمنی کی تحفظ آئین کا وفاقی دفتر کہلانے والی داخلی انٹیلیجنس سروس (BfV) کا اس رائٹ ونگ پاپولسٹ پارٹی کو ایک ‘مشکوک گروہ‘ قرار دینے کا فیصلہ ملکی آئین کے مطابق ہے۔ جرمنی میں دائیں بازو کی اس سب سے بڑی پاپولسٹ جماعت کو بی ایف وی نے اس لیے ایک ‘مشکوک سیاسی گروپ‘ قرار دیا تھا کہ اس کی نگرانی اور اس کے خلاف زیادہ تفصیل سے چھان بین کی جا سکے۔
داخلی سیکرٹ سروس کا یہ اقدام اس پارٹی کے لیے بہت بڑا سیاسی دھچکہ تھا اور اسی لیے ‘متبادل برائے جرمنی‘ نے اس اقدام کو بنیاد بنا کر تحفط آئین کے وفاقی دفتر کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا تھا۔ کولون کی عدالت نے تاہم کہا کہ بی ایف وی کا کام ملک میں انتہا پسند گروپوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنا ہے اور اس کا ‘الٹرنیٹیو فار ڈوئچ لینڈ‘ کے بارے میں اقدام اور چھان بین جرمن آئین کے منافی نہیں۔
عدالت نے مزید کہا کہ ‘متبادل برائے جرمنی‘ کی طرف سے ملکی حکام اور میڈیا پر یہ کہہ کر تنقید کی جاتی ہے کہ وہ اس پارٹی کو انتہا پسند جماعت کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ پارٹی کی یہ شکایت اس وقت شدید ہو گئی تھی، جب تقریباﹰ ایک سال پہلے داخلی سیکرٹ سروس نے اے ایف ڈی کو ‘مشکوک گروہ‘ قرار دے دیا تھا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ اس عوامیت پسند پارٹی کے ارکان اپنے غیر آئینی رجحانات کے ‘کافی حقیقی اشارے‘ دے چکے ہیں۔ عدالت نے اس بارے میں اس جماعت کے ونگ نامی اس دھڑے کا بھی خاص طور پر ذکر کیا، جسے دو سال قبل تحلیل کر دیا گیا تھا مگر جس کے ارکان اب بھی اے ایف ڈی کی سیاست پر کافی زیادہ اثر انداز ہوتے ہیں۔ عدالت نے اے ایف ڈی کے یوتھ ونگ ‘اے جے‘ (الٹرنیٹیو یوتھ) کے ارکان کی سوچ کا بھی بطور خاص ذکر کیا۔