شنبه, اکتوبر 5, 2024
Homeخبریںجمیل سرپرہ پانچ سال مکمل ہونے کے بعد ابھی تک بازیاب نہ...

جمیل سرپرہ پانچ سال مکمل ہونے کے بعد ابھی تک بازیاب نہ ہو پائے

 

مستونگ (ہمگام نیوز) آج سے 5 سال قبل قابض پاکستانی خفیہ اداروں کے ہاتھوں جبری اغواء ہونے والا بلوچ نوجوان جمیل احمد سرپرہ ابھی تک بازیاب نہ ہو سکے ہیں۔

کردگاپ سے تعلق رکھنے والے جمیل احمد سرپرہ ولد میر عبدالغنی سرپرہ کو آج سے 5 سال قبل 25 جولائی 2015 کو مقبوضہ بلوچستان کے علاقے کوئٹہ میں ان کے گھر گرین ٹاون سریاب روڈ سے پاکستانی خفیہ ایجسنیوں کے اہلکاروں نے جبری اغواء کر کے ریاستی ٹارچر سیلوں میں منتقل کردیا تھا۔

لواحقین کے مطابق جمیل احمد سرپرہ بلوچستان یونیورسٹی سے ماس کمیونیکیشن میں ایم اے کر چکے ہیں اور یونیورسٹی سے فارغ ہونے کے بعد انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ بلوچستان میں بطور انفارمیشن آفیسر تعینات ہوئے۔ گرفتاری و اغوا کے دنوں میں وہ بطور گورنر بلوچستان کے پبلک ریلیشن آفیسر اپنی خدمات سرانجام دے رہے تھے۔ انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں تعیناتی سے پہلے ریڈیو پاکستان میں براہوی زبان کے ایک پروگرام میں بطور اینکر ادبی پروگرام کرتے رہے اور سماجی دیہی ترقی کے حوالے سے وہ بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام (BRSP)کے مستونگ آفس میں دو سال تک بحیثیت سب انجینئر تعینات رہے۔

اہلخانہ کے مطابق جمیل احمد سرپرہ کا کسی سیاسی یا مذہبی تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ہے، ہم اپیل کرتے ہیں کہ انھیں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہا کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز