پنجشنبه, اکتوبر 10, 2024
Homeخبریںجنوری 2023 کے دوران ایرانی جیلوں میں 18 کرد قیدیوں کی پھانسی

جنوری 2023 کے دوران ایرانی جیلوں میں 18 کرد قیدیوں کی پھانسی

سنندج ( ہمگام نیوز ) ہینگاؤ کی رپورٹ کے مطابق 2023 کے پہلے مہینے میں ایرانی جیلوں میں کم از کم 18 کرد قیدیوں کو پھانسی دی گئی ہے جو کہ اس عرصے کے دوران ایران میں دی جانے والی کل پھانسیوں کے 30 فیصد کے برابر ہے۔

 انسانی حقوق کی تنظیم کے شماریات اور دستاویزات کے مرکز میں رجسٹرڈ اعدادوشمار کی بنیاد پر اس سال جنوری کے مہینے کے دوران 18 کرد قیدیوں کو پھانسی دی گئی ہے جو کہ 2022 میں کرد شہریوں کی مجموعی پھانسی کے ایک تہائی کے برابر ہے۔ اس سے قبل ایک رپورٹ میں، ہینگاؤ نے لکھا تھا کہ 2022 میں 52 کرد شہریوں کو پھانسی دی گئی۔

 جنوری میں ایرانی جیلوں میں 60 قیدیوں کو پھانسی دی گئی اور ان دونوں اعدادوشمار کا موازنہ کریں تو ایران میں سزائے موت پانے والے تمام شہریوں میں سے 30 فیصد کرد قیدی تھے۔

 بجر سے تعلق رکھنے والے ایک کرد سیاسی قیدی محمد مہدی کرمی، جسے کرج شہر کی عوامی مزاحمت کے دوران گرفتار کر کے سزائے موت سنائی گئی تھی، کو اس عرصے میں پھانسی دے دی گئی۔

 واضح رہے کہ پھانسی پانے والے کرد شہریوں کے 12 مقدمات کو کردستان سے باہر کی جیلوں میں پھانسی دی گئی جن میں کرج، اراک اور بندر عباس شامل ہیں۔

 ہینگاؤ کے اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے، ایک کرد قیدی کی پھانسی سرکاری ذرائع میں شائع ہوئی ہے، اور 17 دیگر قیدیوں کا سرکاری اور عدالتی ذرائع میں اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

 چارج کی طرف سے علیحدگی

 سیاسی قیدی: 1 کیس تمام مقدمات کے 5.5% کے برابر ہے۔

 قتل کے ملزم قیدی: 5 مقدمات تمام مقدمات کے 28 فیصد کے برابر ہیں۔

 منشیات سے متعلقہ جرائم کے ملزم قیدی: 12 مقدمات تمام مقدمات کے 66.5 فیصد کے برابر ہیں۔

دریں اثناء ایرانی جیلوں میں پھانسی پانے والے قیدیوں کی فہرست درج ذیل ہیں

 کرج سنٹرل جیل: 8 مقدمات

 کرمانشاہ سنٹرل جیل: 2 مقدمات

 سیلماس سنٹرل جیل: 2 مقدمات

 اراک سینٹرل جیل: 3 مقدمات

 بندر عباس سینٹرل جیل: 1 کیس

 ایلام سنٹرل جیل: 1 کیس

 ماکو سینٹرل جیل: 1 کیس

واضح رہے کہ ایرانی جیلوں میں سب سے زیادہ کرد اور بلوچ قیدیوں کو پھانسی دی جاتی ہے۔

ھمگام کو ٹیلیگرام پر فالو کریں

https://t.me/+tr1VNQc-g94zMDgy

یہ بھی پڑھیں

فیچرز