Homeخبریںجولائی میں امریکی ایلچی ایلس ویلز کے ساتھ مذاکرات ہوئے،؛افغان طالبان

جولائی میں امریکی ایلچی ایلس ویلز کے ساتھ مذاکرات ہوئے،؛افغان طالبان

(ہمگام نیوز ویب ڈیسک ) افغان طالبان حکام نے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ وہ امریکہ کی طرف سے دوسری براہ راست ملاقات کے اعلان کے منتظر ہیں۔نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر طالبان کے سرکردہ رہنماؤں کی طرف سے بتایا گیا کہ جولائی میں طالبان کے خطے کے لیے امریکی ایلچی ایلس ویلز کے ساتھ مذاکرات ہوئے۔حالیہ ایام میں تحریک طالبان کے عہدیداروں نے اپنے الگ الگ بیانات میں امریکہ کے ساتھ پس پردہ ہونے والے مذاکرات میں اہم پیش رفت کا عندیہ دیا ہے۔ طالبان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ کے ساتھ مذاکرات کےدوسرے دور میں باہمی اعتماد سازی، قیدیوں کےتبادلے اور بند کمرہ خفیہ مذاکرات کے بجائے باضابطہ اور اعلانیہ مذاکرات شروع کرنے پربات چیت کی جائیگی،ادھر افغانستان کی حکومت اور امریکہ نے زور دیا ہے کہ افغانستان کے مستقبل کے لیے ہونے والی کوئی بھی مذاکرات حکومت ہی کی نگرانی میں ہونے چائیے۔ جہاں تک امریکہ اور طالبان کے درمیان براہ راست بات چیت کا معاملہ ہے تو یہ طالبان کا شروع سے موقف رہا ہے کہ وہ امریکا کے ساتھ براہ راست مزاکرات کرینگے۔ تاہم اس حوالے سے طالبان کو مختلف مراحل طے کرنا ہونگے۔ پہلے افغان حکومت کے ساتھ بات چیت ہوگی جس میں ملک میں جنگ بندی کا معاہدہ کرنے کے بعد امریکہ کے ساتھ کسی قسم کی بات چیت کا امکان پیدا ہوسکتا ہے۔ امریکہ کے ساتھ طالبان کی جانب سے براہ راست بات چیت پر زور دراصل امریکہ اور ’نیٹو‘ کو مستقبل کے خطرات کے حوالے سے اطمینان دلانا ہے۔قطر میں موجود ایک طالبان اہلکار نے کہا کہ جولائی میں ہونے والی بات چیت میں طالبان نے قطر ،دوحہ میں قائم اپنے سیاسی دفتر کو نمائندہ دفتر تسلیم کرنے اور باضابطہ مذاکرات سے قبل تنظیم کے رہنماؤں پر عاید کردہ پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ۔ طالبان نے امریکہ کے سامنے اپنے دو ہزار قیدیوں کی رہائی کا بھی مطالبہ پیش کیا۔ دوسری جانب امریکہ نے بھی طالبان کے ہاں یرغمال بنائے گئے افراد جن میں کیفین کنگ اور آسٹریلوی تیموتھی ویکس جو کابل میں امریکن یونیورسٹی کے استاد ہیں کو رہا کرنے کا مطالبہ کرے گا۔ ان دونوں کو طالبان نے اگست 2016ء کو اغواء کرلیا تھا۔

ادھر طالبان کے ایک دوسرے ذریعے کا کہنا ہے کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات ابتدائی مرحلے میں جاری ہیں۔ دوسرے مرحلے کے مذاکرات کاایجنڈا، اس کا طریقہ کار اور اس میں شرکت کرنے والے افراد کے حوالے سے ابھی تیاریاں جاری ہیں۔ طالبان کے ایک سرکردہ رہنما نے کہا کہ ستمبر میں امریکہ کے ساتھ بات چیت کےپلان کو حتمی شکل دے دی گئی ہے تاہم امریکا کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔اس حوالے طالبان کے دعوؤں کی تصدیق یا تردید نہیں ہوسکی ۔

Exit mobile version