شنبه, اکتوبر 12, 2024
Homeخبریںحوثی باغیوں نے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے سے ملاقات کرنے سے...

حوثی باغیوں نے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے سے ملاقات کرنے سے انکار کر دیا ، امریکہ

واشنگٹن( ہمگام نیوز ) مانٹرینگ نیوز ڈیسک رپوٹس کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ یمن کے حوثی باغیوں نے عمان میں اقوام متحدہ کے ثالث سے ملاقات سے انکار کر کے امن کے قیام کا موقع گنوا دیا ہے۔

انہوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ سعودی عرب کی حمایت یافتہ یمن کی حکومت کے آخری شمالی گڑھ ماریب پر حوثیوں نے حملہ کر کے یمن کے انسانی بحران کو مزید خراب کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے یمن کو ترجیح دی ہے اور ٹم لینڈرنگ کو خصوصی ایلچی کے طور پر مقرر کیا ہے تاکہ وہ اقوام متحدہ کی امن کی کوششوں کو بحال کرنے میں مدد کریں۔

جبکہ لینڈرکنگ سعودی عرب، عمان اور اردن کے دورے سے جمعرات کو ہی واپس آئے ہیں جس میں انہوں نے اقوام متحدہ کے ثالث مارٹن گریفیتھ سے ملاقات کی۔

محکمہ خارجہ نے کہا کہ ایک منصفانہ معاہدہ ہوا ہے جس سے یمنی عوام کو فوری راحت ملے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ حوثیوں نے مسقط میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی گریفتھیس سے ملاقات سے انکار کر کے امن کے قیام کا اہم موقع گنوا دیا ہے کیونکہ یہ ایک ایسے موقع پر ہوا ہے جب یمن کی حکومت تنازع کے حل کے لیے معاہدے پر آمادگی ظاہر کر چکی ہے۔

سعودی عرب کے زیر قیادت ایک فوجی اتحاد نے یمن میں 2015 میں مداخلت کی تھی جب ایران کے پراکسی گروپ حوثیوں نے دارالحکومت صنعا سے حکومت کو بے دخل کردیا تھا۔

حوثیوں نے حکومت کی بے دخلی کے عمل کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایک بدعنوان نظام کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

گریفیتھ نے بدھ کے روز کہا کہ ہم اس معاہدے کے سلسلے میں تاہم اس مقام پر نہیں، جہاں ہم کامیابی سے پہنچنا چاہتے تھے۔

لینڈرنگ نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سمیت اعلیٰ سعودی عہدیداروں سے بھی ملاقات کرکے ، یمن کے ساحلی علاقے حدیدہ اور صنعا ایئرپورٹ پر درآمدات کے سلسلے میں عائد پابندیاں نرم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل چھ سالہ تنازع کے حل کے لیے سعودی عرب نے یمن کے حوثی باغیوں کو اقوام متحدہ کی زیر نگرانی ایک جامع جنگ بندی کی پیش کش کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز