Homeخبریںخاران:فورسز پر دستی بمب حملہ سے 8 شہری زخمی

خاران:فورسز پر دستی بمب حملہ سے 8 شہری زخمی

خاران (ہمگام نیوز ) نماہندہ ہمگام کے اطلاعات کے مطابق مقبوضہ بلوچستان کے علاقے خاران میں بروز سوموار بعد از مغرب نماز کے وقت مسلح افراد نے نیشنل بینک کے قریب فورسز کی گاڑی پر دستی بمب سے حملہ کیا ،جس کے نتیجے میں فورسز کی گاڑی نشانہ بننے کی بجائے زیادہ تر عام شہری اس کی زد میں آکر شدید زخمی ہوگئے ۔زخمیوں کے نام بالترتیب درج زیل ہے۔نمبر 1: محمد اقبال ولد ولی محمد نمبر2: عیدمحمد ولد نصرالدین نمبر 3: کامران کبدانی ولد محمد اسحاق پیشہ ٹیلرنگ ماسٹر نمبر 4 : نوراحمد ولد رحیم خان نمبر 5: حافظ شوکت پیشہ ملازمت ولد بہادر خان نمبر6 : اورنگزیب ولد وحیدخان نمبر 7: گل محمد ولد خواستی نمبر8 : حاجی خدائے نظر ولد حاجی الللہ یار شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق خاران کے مین بازار میں مسلح موٹرسائیکل سواروں نے فورسز کی گاڑی کی طرف ایک ہینڈ گرنیڈ پھینکا ،ہینڈ گرنیڈ سے گاڑی نشانہ بننے کی بجائے عام شہریوں کے درمیان گر کر زوردار دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق کل آٹھ افراد زخمی ہوئے جو کہ سب کے سب مقامی شہری ہیں۔ تفصیلات کے مطابق زخمیوں کی کل تعداد آٹھ افراد ہیں۔ حملے کے بعد موٹرسائیکل سوار فرار ہوگئے ، زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال خاران منتقل کردیا گیا ، تین زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ، جنہیں مزید علاج کے لیے کوئٹہ ریفر کردیا گیا ، عوامی زرائع کے مطابق ان زخمیوں میں سے ایک نوجوان حافظ شوکت ولد بہادر خان جن کی عمر 30 سال ہے ،اور عدالت میں ملازم ہے ،آج ہونے والے اس دھماکے میں ان کی دونوں آنکھیں بری طرح زخمی ہوکر ہمیشہ کیلئے ضائع ہوگئی ہے۔اسی طرح آج اس حملے میں ایک بزرگ شہری بھی بری طرح زخمی ہو کر خون سے لت پت ہوگئے جنھیں ہسپتال لے جایا گیا۔آخری اطلاعات آنے تک مزید زخمیوں کی معلومات کا علم نہ ہو سکا۔یاد رہے گزشتہ روز بھی خاران شہر میں اسی طرح کا ایک حملہ ہوا تھا ،جب حقائق کے برعکس حال ہی میں زیر تعمیر معزوروں کی تعلیم وتربیت کی خاطر اس سنٹر کو اساس ادارے کے ٹھکانے کو طور پر پیش کیا گیا تھا،حالانکہ مزکورہ سنٹر جو کہ معزوروں کی تعلیم وہنر کی تربیت کیلئے زیر تعمیر ہےیہ جگہ 2006 تک خفیہ ادارہ کے ٹھکانہ کے طور پر کام کرتا رہا۔ ماضی قریب میں جب شہید نواب اکبرخان بگٹی کی شہادت ہوئی تو پورے بلوچستان میں تشدد کی ایک تیز لہر نے زور پکڑی اس کے بعد خفیہ اداروں نے مجبور ہوکر اپنے اہلکاروں کی کمین گاہ یہاں سے بدل کر ایف سی چھاونی میں شفٹ کیا تھا۔ جبکہ حال ہی میں اسے معزوروں اور اپائجوں کی تعلیم وتربیت کی خاطر بطور سنٹر تعمیر جاری ہے۔

Exit mobile version