یکشنبه, اکتوبر 6, 2024
Homeخبریںخاران سی ٹی ڈی و خفیہ اداروں کے ہاتھوں نوجوانوں کی گرفتاری...

خاران سی ٹی ڈی و خفیہ اداروں کے ہاتھوں نوجوانوں کی گرفتاری کے خلاف لواحقین کا احتجاج

خاران (ہمگـام نیوز) خاران سے کاونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ CTD و خفیہ اداروں کے ہاتھوں جبری حراست بعد لاپتہ ہونے والے اسلم بلوچ و غلام جیلانی شاہ فہد بلوچ و داود بلوچ کے لواحقین نے ان کی عدم بازیابی کے خلاف خاران پریس کلب کے سامنے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

ریلی میں لاپتہ نوجوانوں کے لواحقین اور سول سوسائٹی کے لوگوں کے علاوہ طلباء اور بی این پی کے ممبران نے بڑی تعداد میں شرکت کی-

مظاہرین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلم ولد ابراہیم کو رواں ماہ 18 جولائی کی شب خاران کے علاقے کلان سے سی ٹی ڈی نے حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا تھا ، جس کے بعد اس کے بارے میں کسی کو معلوم نہیں ہے ۔

مظاہرے میں موجود چار ماہ سے لاپتہ شاہ فہد بلوچ کی بہن نے خطاب کرتے ہوئے کہا میرے بڑے بھائی غلام فرید کو ریاستی ادارے چند سال قبل جبری گمشدگی کا نشانہ بناکر تین سال تک لاپتہ کرچکے ہیں انھوں کہا کہ سی ٹی ڈی اور خفیہ اداروں خاران گذشتہ دنوں خاران و گردنواح سے کئی بے گناہ افراد کو ماورائے آئین و قانون زبردستی حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے ہیں ۔جس کے بعد انھوں نے کسی بھی زیر حراست شخص کو عدالت میں پیش نہیں کیاہے۔ کئی افراد اب بھی سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گمشدہ ہیں ۔

اسلم مینگل ولد محمد ابراہیم کے لواحقین نے اسلم سمیت دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی اور خاران میں سی ٹی ڈی کی جانب سے ماورائے آئین و قانونی انتقامی کاروائیوں کو روکنے کا مطالبہ کیا –

مظاہرین نے سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار اسلم مینگل غلام جیلانی شاہ فہد اور داود بلوچ سمیت دیگر لاپتہ افراد کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے-

لاپتہ اسلم مینگل غلام جیلانی شاہ فہد اور داود بلوچ کے لواحقین نے متعلقہ اداروں و انسانی حقوق کے تنظیموں سے درخواست کی ہے کہ وہ اسلم مینگل کی باحفاظت بازیابی میں انکے ساتھ دیں-

یہ بھی پڑھیں

فیچرز