شنبه, اکتوبر 12, 2024
Homeخبریںخاران :پاکستانی فورسز کے ہاتھوں2سال سے جبری اغوا شدہ عامر بلوچ بازیاب

خاران :پاکستانی فورسز کے ہاتھوں2سال سے جبری اغوا شدہ عامر بلوچ بازیاب

خاران (ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق ضلع خاران کے رہائشی عامر بلوچ آج دو سال بعد پاکستانی فورسز کی ازیت خانوں سے بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے ہے۔ تفصیلات کے مطابق 21 فروری 2017 کو فرنٹیئر کور FC اور سادہ کپڑوں میں ملبوس خفیہ ادارے کے اہلکاروں نے خاران میں عامر بلوچ کے گھر چھاپہ مارکر انہیں حراست میں لینے کے بعد فوجی کیمپ کے ازیت خانوں میں منتقل کردیا تھا، عامر بلوچ اُس دوران پولی ٹیکنیک کالج کوئٹہ میں سیکنڈ ایئر کا طالبعلم تھا اور چھٹیاں گزارنے اپنے آبائی علاقے خاران گیا تھا ۔ عامر بلوچ کے اہلخانہ نے کچھبعرصے سے بلوچ جبری اغوا شدہ افراد کی بازیابی کے لیے کوئٹہ میں پریس کلب کے سامنے جاری احتجاجی کیمپ میں شرکت کر کے دیگر جبری اغوا شدہ افراد کی لواحقین کے ساتھ مل کر عامر بلوچ کی بازیابی کے لیے اپنا احتجاج رکارڈ کروایا تھا ۔جبکہ عامر بلوچ کی بازیابی کے سلسلے میں ان کی کمسن بہن انسہ بلوچ نے اس دوران اہم کردار ادا کیا تھا ۔ یاد رہے جبری طور اغوا شدہ افراد کے لواحقین کی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے مطابق بلوچستان کے مختلف علاقوں سے آئے روز لوگوں کو پاکستانی فورسز اور انٹیلی جینس ایجنسیز زبردستی گرفتار کرکے جبری اغوا کررہے ہیں، جبکہ کچھ افراد کی بازیابی کے بعد مزید لوگوں کے جبری اغوا کرنے کا سلسلہ تاحال جاری یے۔واضع رہے عامر بلوچ کی کزن اعجاز بلوچ تاحال پاکستانی فوج کے بدنام زمانہ خفیہ ٹارچر سیل قلی کیمپ جیسے ازیت خانوں میں تاحال بند ہے۔سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان کے مقتدر اعلی اور GHQ کے اعلی فوجی اختیار دار اداروں نے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کی جانب سے صدر ماریا فرنانڈا اسپینوسا کی آفیشل متوقع 5 روزہ دورہ پاکستان کے پیش نظر بلوچ مسنگ پرسنز کے کیمپ کے حکومت پر دباو اور رسوائی سے بچنے کی وجہ سے حالیہ دنوں بلوچستان کے جبری اغوا شدہ افراد کی رہائی کو اسی تناظر میں دیکھا جارہا ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز