بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنا لوجی خضدار میں پوزیشن ہولڈر الیکڑیکل ڈیپارٹمنٹ کے طالب علم انجینئر فیضان بلوچ وائیواانٹرویومیں مبینہ طور پر فیل کئے جانے پر دماغی توازن کھوبیٹھا
خضدار (ہمگام نیوز ) بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنا لوجی خضدار میں پوزیشن ہولڈر الیکڑیکل ڈیپارٹمنٹ کے طالب علم انجینئر فیضان بلوچ وائیواانٹرویومیں مبینہ طور پر فیل کئے جانے پر دماغی توازن کھوبیٹھا ، دو روز سے غنودگی کے عالم میں ہے ،یونیورسٹی کے تمام طلباءپر گہرے اثرات مرتب ، دیگر طلباء بھی ذہنی دباﺅ کا شکارطلباءذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ یہ سب کچھ اتفاقی نہیں بلکہ منصوبہ کے تحت طلباءکے ساتھ ہورہاہے ۔یونیورسٹی کے طلباءذرائع اور بھیجے گئے مراسلے کے مطابق فیضان بلوچ گزشتہ روز جب وائیوا انٹرویو میں کامیاب نہ قرار نہ دیا جاسکا تواس نے دماغی توازن کھوبیٹھا ۔ یونیورسٹی کے احاطہ میں واقعہ گھروں پر حملہ کرنے اور پتھر پھینکنے شروع کردیئے، یہ اثر صرف فیضان بلوچ نہیں بلکہ یونیورسٹی کے دیگر طلباءپر بھی پڑگئی۔ یونیورسٹی کے دیگر طلباءمیں بھی کافی بے چینی پائی جاتی ہے ۔ طلباءذرائع نے یہ انکشاف کیا ہے کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے قبل بھی متعدد طلباءمبینہ طور پر ناپسندگی کی بناءپر اساتذہ کے ہاتھوں فیل کردیئے گئے ہیں ۔ جبکہ یہ عمل گزشتہ کئی سالوں سے جاری ہے ۔ فیضان بلوچ کا دماغی توازن کھوبیٹھنے کی وجہ سے دیگر طلباءشدید تناﺅ اور بے چینی کا شکار ہیں ۔بی یو ای ٹی خضدار کے طلباءنے کہاکہ ویسے اساتذہ کا ایک قابل قدر مقام ہوتا ہے اوراستاذ شفیق ہوتاہے لیکن یہاں انتقام اور بدلہ لینے اور بے رحمی کینہ پروری کا عنصرمبینہ طورپر غالب نظر آتا ہے ۔ذرائع بتارہاہے کہ فیضان بلوچ سے وائیوا انٹرویو لینے والا پروفیسر کوئی معمولی نہیںبلکہ ایک اعلیٰ عہدے پر بیٹھنے والا آفیسر ہے ۔تحقیق کے مطابق یونیورسٹی کا انتظام جس وقت عارضی طور پر ایک استاذ کے سپرد تھا اسی وقت سے مبینہ طورپر میرٹ کو پس پشت ڈال کر ناتجربہ کار آفیسران کو آگے لایا گیاتھا۔ متعدد طلباءنے بتایا کہ یونیورسٹی میں ایسے اساتذہ ہیں کہ جو پانچ منٹ کا لیکچر بھی نہیں لے سکتے ہیں لیکن انہیں عارضی طور پر عہدہ سنبھالنے والا ایک آفیسر اپنے دور میںاہم رتبہ سے نوازاتھا جس کی وجہ سے طلباءکے ساتھاناانصافیاں شروع ہوگئیں تھیں ۔جس کا پردہ چاک فیضان بلوچ کی حواس کھوبیٹھنے سے ہوگیا ۔فیضان بلوچ کا تعلق مکران سے ہے اور وہ والدین کا اکلوتا فرزند ہے ، چار سال میں ان کا تعلیمی کیرئیر مکمل ہونا تھا لیکن اب سات سالوں سے وہ پاس ہونے کی جتن کررہاہے ۔ان کے ساتھی طلباءکے مطابق فیضان بلوچ انتہائی قابل اور پیپر کو پاس کرنے میں پوزیشن ہولڈر طالب علم ہے لیکن وائیوامیںفیضان بلوچ کا فیل ہونا ہم سب کے لئے سوالیہ نشان ہے ۔