کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کئے گئے بیان میں امام آجوئی سردار خیر بخش مری کو بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد میں تاریخ ساز قومی کردارپر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ فکر خیربخش بلوچ قوم اور انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے ترجمان نے کہاکہ خیر بخش مری کی پوری زندگی غلامی اور استحصال کے خلاف جدوجہد سے عبارت ہے خیر بخش مری ا بتدائی سے پاکستانی پارلیمانی نظام کو مسترد کرتے ہوئے بلوچ قومی نجات کوقومی آزادی سے مشروط قرار دیتے ہوئے نام نہاد صوبائی خود مختیاری کے سیاست کو بلوچ قومی شناخت اور آزادی کے لئے ناسور قرار دیتے ہوئے بلا کسی تذبذب اور پچھتاوے کے اپنے ہم عصر دیگر بلوچ سیاستدانوں سے اپنی راستہ الگ کرکے بلوچ قوم کو آزادی کی جدوجہد کی طرف راغب کیا اس دوران ان کے بعض سابقہ ساتھی شدت سے ان کی مخالفت کی ان کی راستہ میں رکاوٹ پیدا کی ان کے تعلیمات اور فکر کا مذاق اڑایا لیکن وہ کھبی بھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا بلکہ وہ آزادی کے صفوں کو مضبوط کرتے ہوئے قوم کوحوصلہ اور اعتماد کے ساتھ آزادی کے عظیم مقصد کے ساتھ منسلک کرکے ریاست کے عملداری اور غیر قانونی تسلط کو چیلنج کیا جس کی پاداش میں وہ متعدد بار جیل کے سلاخو ں میں رہے قدم قدم پر ان کے لئے مشکلات پیدا کی گئی لیکن وہ اپنی موقف پر ایک انچ بھی سمجھوتہ نہیں کیا آج انہیں بلوچ قوم کی جانب سے امام آجوئی کے خطاب سے نوازنایہ ان کی خدمات کا اعتراف ہے ترجمان نے کہاکہ خیر بخش مری بلوچ سماج میں سرائت مروجہ پاکستانی سیاست کا تسلط توڑنے کے لئے بلوچ عوام کی زہنی اور فکری تربیت کی وہ ایک چھوٹی سی سرکل سے تحریک کی ریکرومنٹ کی یقیناًیہ ایک غیر معمولی اور حیرت انگیز کوشش تھی وہ اپنی عمل اور ثابت قدمی سے عوام پر ثابت کردیا کہ ان کا اصل منزل کون ہے جو لوگ آج بلوچ قوم کے زہنوں اور دلوں میں بطور ہیرو چھا گئے تھے وہ بلوچ قوم کو کہان لے جارہے تھے یہ خیر بخش اور ان کے ہم فکر ساتھیوں نیبلوچ قوم کے سامنے آشکار کیا کہ جو لوگ بلوچ قوم پرستی سیاست کے نام پر بلوچ قوم کو اپنی پارٹیوں کا حصہ بنارہے ہیں وہ اصل مین بلوچ قوم کو آزادی کی بجائے غلامی مین دھکیل رہے ہین روڈ نلکہ اورنالی کی سیاست میں ان کی وقت اور صلاحیتیں ضائع کررہے ہین اور ان کی مستقبل اور اور بچوں کے مستقبل کو تباہ کررہے ہیں خیر بخش نے واضح کیا کہ آزادی کے لئے جدوجہد کے سوا بلوچ قوم کے پاس دوسرا راستہ نہیں دوسرا راستہ سمجھوتہ غلامی اور زلت ہے اور آزادی جس کے لئے زندگیان گنوانا پڑیگی تکلیف اور مصائب کا سامنا ہوگا لیکن یہ تکالیف غلامی کے زلت آمیز تکالیف سے کئی گناہ بہتر ہے ترجمان نے کہاکہ ترجمان نے کہاکہ تاریخ میں فرد کے کردار پر نظر دوڑائی جائے تو خیر بخش اپنی انفرادی حیثیت میں جدوجہد کے اس تاریخی عمل کے دوران صدی کے اس تاریخ کو کافی متاثر کیاہے وہ بلوچ قومی تضاد نوآبادیاتی تسلط اور توسیع پسندی کی تشریح کرتے ہوئے مارکسی اور لیننی فکر کے ساتھ فینن کم ال سنگ ماؤزے تنگ اور ہوچی منھ کی طریقہ کار اور فلسفہ اور حکمت عملی کی روشنی میں آزادی کی جدوجہد کو ترجیح دی ہے خیر بخش مری کے افکار و فلسفہ جدوجہد آزادی کے لئے سنگ میل آنے والے بلوچ نسلوں اور قومی آزادی کے دیگر غلام قوموں کے لئے بھی ورثہ اور مشعل راہ ہے