Homeخبریںدزاپ میں قابض ایرانی انٹیلی جنس ایجنسی کے ہاتھوں بلوچ طالبہ کی...

دزاپ میں قابض ایرانی انٹیلی جنس ایجنسی کے ہاتھوں بلوچ طالبہ کی جبری گمشدگی، نامعلوم مقام پر منتقل

دزاپ( ہمگام نیوز )اطلاعات کے مطابق گزشتہ ہفتے بروز اتوار کو دزاپ یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز (زاہدان) میں ایک خاتون بلوچ طالبہ کو سادہ لباس میں ملبوس قابض ایرانی انٹیلیجنس ادارے کے اہلکاروں نے احتجاج کے بعد گرفتار کیا تھا۔

 

اس بلوچ طالبہ کی شناخت “مریم ہاشمزہی” کے نام سے ہوئی ہے جوکہ دزاپ یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز میں آڈیومیٹری کے تیسرے سمسٹر کی طالبہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق مریم کو انٹیلیجنس ایجنسی نے یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کے طلباء کے احتجاج کے بعد اور یونیورسٹی سے نکلتے وقت اغوا کیا تھا۔

 

گرفتاری کے کئی دنوں کے بعد بھی اس نے اپنے خاندان سے رابطہ نہیں کیا اور خاندان کی سرکاری اداروں سے ان کی حالت بارے اپیل کرنے کے باوجود کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔

 

واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں قابض ایرانی آرمی ، انٹیلیجنس اداروں اور دیگر سیکیورٹی فورسز اداروں کے ہاتھوں بڑی تعداد میں بلوچ شہریوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان افراد کے اہل خانہ کو ان کے فرزندوں کے حالت اور ان کے ٹھکانے کا علم نہیں ہے کہ وہ کہاں اور کس حالت میں ہیں ۔

 

 

Exit mobile version