Homeخبریںراسک میں قابض ایرانی فورسز کی تعیناتی اور مولوی عبدالغفار نقشبندی کی...

راسک میں قابض ایرانی فورسز کی تعیناتی اور مولوی عبدالغفار نقشبندی کی گرفتاری کی دھمکی

 

راسک ( ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز راسک شہر کے مختلف علاقوں میں قابض ایرانج فورسز کے دستے تعینات کیے گئے ہیں اور اس شہر کے مختلف فوجی کیمپوں میں مشکوک نقل و حرکت دیکھنے میں آئی ہے۔

 

بتایا جاتا ہے کہ فوجی دستوں کی نقل و حرکت ہو رہی ہے جبکہ مولوی عبدالغفار نقشبندی کی گرفتاری کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

 

اسی دوران بلوچ کارکنوں نے مولوی عبدالغفار نقشبندی کی حمایت کے لیے لوگوں سے ان کی رہائش گاہ کے سامنے جمع ہونے کی اپیل کی ہے۔

 

گزشتہ دنوں قابض ایرانی آرمی آئی آر جی سی اور ایران کی حکومت کے قریبی ذرائع ابلاغ نے مولوی نقشبندی کے خلاف ماحول بنا کر اور اسے وہابیت، حکومت مخالف عناصر سے جوڑ کر، عوام کے ذہنوں میں خلل ڈالا اور نوجوانوں کے جذبات کو مشتعل کرنے کی کوشش کی ۔ جبکہ اس سے نقشبندی سے نمٹنے کے لیے زمین تیار کر لی ہے۔

 

واضح رہے کہ راسک کے امام جمعہ مولوی عبدالغفار نقشبندی نے حال ہی میں چابہار کے پولیس کمانڈر کرنل ابراہیم کوچزئی کی جانب سے 15 سالہ بلوچ لڑکی کے ساتھ زیادتی کی خبر کی تصدیق کی ہے۔

 

انہوں نے مذکورہ معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا اور اس کے پبلک ٹرائل کا مطالبہ کیا۔

 

ان الفاظ کے بعد مولوی نقشبندی کو چابہار میں قابض آرمی کے انٹیلی جنس ایجنسی نے چند دن پہلے اپنے دفتر میں طلب کیا تھا ـ

Exit mobile version