کیف (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق روس سے مذاکرات میں بھی محاذ آرائی کا سامنا ہے
تفصیلات کے مطابق یوکرینی صدر وولودی میر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ روس سے جنگ کے خاتمے کے مذاکرات میں یوکرینی نمائندے روزانہ کام کر رہے ہیں اور انہیں وہاں بھی ’محاذ آرائی کا سامنا‘ ہے، مگر بات چیت جاری ہے۔
یوکرینی صدر وولودی میر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ روس کے ساتھ مذاکرات میں بھی ’محاذ آرائی‘ کا سامنا ہے لیکن وہ ’آگے بڑھ رہے ہیں۔‘
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایک ویڈیو پیغام میں یوکرینی صدر زیلنسکی نے منگل کو روس کے ساتھ جاری مذاکرات اور روسی محاصرے میں گھرے شہر ماریوپول کے حالات پر بات کی ہے۔
ان کا کہنا تھا: ’ہم کئی سطحوں پر کام کر رہے ہیں تاکہ روس کو امن کی طرف لا سکیں جب تک کہ یہ جنگ ختم نہیں ہوتی۔‘
مذاکرات کا احوال بیان کرتے ہوئے صدر زیلنسکی کا کہنا تھا: ’یوکرینی نمائندے مذاکرات پر کام کر رہے ہیں جو تقریباً روزانہ کی بنیاد پر ہوتے ہیں۔ یہ بہت مشکل ہے۔ بعض اوقات محاذ آرائی بھی ہے۔ لیکن قدم بہ قدم ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔‘
یوکرین میں بڑھتے ہوئے انسانی سانحے کے پیش نظر مغرب رواں ہفتے روس پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ یوکرینی صدر زیلنسکی نے بھی اس طرف اشارہ دیا۔
ویڈیو میں صدر زیلنسکی کا کہنا تھا: ’اس ہفتے تین اہم کانفرنسیں ہیں۔ جی سیون، نیٹو اور یورپی یونین کی۔ نئی پابندیاں اور نئی امداد۔ ہم کام کریں گے۔ جتنا لڑ سکتے ہیں لڑیں گے۔ آخر تک بہادری سے اور کھلے عام۔‘