شنبه, اپریل 26, 2025
Homeخبریںروس شام کے شمال مغربی صوبے ادلب بحر متوسط میں ہفتے کے...

روس شام کے شمال مغربی صوبے ادلب بحر متوسط میں ہفتے کے روز سے بڑی بحری فوجی مشق شروع کررہی ہے

ماسکو (ہمگام نیوز ویب ڈیسک) مشرق وسطی کی سیاست میں اپنے ملکی مفاد کی خاطر واضع پوزیشن بنانے کیلئے روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ شام کے شمال مغربی صوبے ادلب میں روس بحر متوسط میں ہفتے کے روز سے ایک بڑی بحری فوجی مشق شروع کررہا ہے۔ادلب اور اس کے نواحی علاقے ہی اس وقت شامی صدر بشارالاسد کے مخالف باغی گروپوں کے قبضے میں رہ گئے ہیں۔شامی صدر روس کی حمایت سے اب اس صوبے کو بھی اپنی عملداری میں لانے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کی تیاری کررہے ہیں۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے جمعرات کو صحافیوں سے ایک کانفرنس کال میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ اگر (ادلب میں) بقول ان کے جنگجوں کے مضبوط گڑھ کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی ہے تو اس کا کوئی اچھا نتیجہ نہیں نکلے گا‘‘۔

انھوں نے بحری جنگی مشقوں کے اعلان کے بعد کہا کہ ’’ شام کی صورت حال زیادہ پیچیدہ ہوسکتی ہے اور ادلب کے ارد گرد کی صورت حال بہت کچھ کا تقاضا کرتی ہے‘‘۔روس کی ان فوجی مشقوں کا مقصد مغرب کو شامی فوج پر حملوں سے روکنا ہے کیونکہ بعض ایسی اطلاعات بھی منظرعام پر آئی ہیں کہ امریکا شام پر نئے حملوں کی تیاری کررہا ہے۔

دریں اثناء شامی وزیر خارجہ ولید المعلم نے ماسکو میں روسی ہم منصب سرگئی لاروف سے ملاقات کی ہے اور اس کے بعد کہا ہےکہ ’’ ہم ادلب میں کارروائی کرینگے اور اس میں النصرہ محاذ بنیادی ہدف ہوگا‘‘۔ یہ جنگجو گروپ ماضی میں القاعدہ سے وابستہ رہا ہے۔

روسی وزارت دفاع کے مطابق سمندر میں فوجی مشقوں میں 25 جنگی بحری جہاز ، ان کے معاون جہاز اور قریباً 30 طیارے اور لڑاکا جیٹ حصہ لینگے۔بحر متوسط میں یہ فوجی مشقیں یکم ستمبر سے آٹھ ستمبر تک جاری رہیں گی۔

ان مشقوں میں روس کے شمالی ، بالٹک اور بحیرہ اسود سے تعلق رکھنے والے فلیٹ اور کیسپیئن فلوٹیلا میں شامل جہاز حصہ لیں گے۔وہ طیارہ شکن ، آبدوز شکن اور بارودی سرنگوں کی تلفی کی مشقیں کریں گے۔ روس کا مارشل استینوف میزائل کروزر ان مشقوں کی قیادت کرے گا۔قبل ازیں روس نے منگل کو سوویت یونین کے انہدام کے بعد آیندہ ماہ ملک کی سب سے بڑی جنگی مشقیں کرنے کا اعلان کیا تھا ۔یہ مشقیں ملک کے وسطی اور شمالی علاقوں میں کی جائیں گی۔روسی وزارت کا کہنا ہے کہ ’’ بین الاقوامی قانون کے مطابق بحری جہازوں اور فضائی ٹریفک کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مشقوں کے علاقے کو ان کے لیے خطرناک قرار دے دیا جائے گا‘‘۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز