ماسکو (ہمگام نیوز) شام پر اسرائیل کے حالیہ فضائی حملے پرروس نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اسرائیلی فضائیہ نے دس جون کو صبح سویرے شام مین اپنے اہداف کو نشانہ بنایا تھا۔
اسرائیل کے اس حملے کی وجہ سے دمشق کا بین الاقوامی ائیر پورٹ بند ہو گیا تھا۔ اس سلسلے میں ماسکو میں موجود اسرائیلی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر کے روس کے ڈپٹی وزیر خارجہ نے روسی تشویش کا اظہار کیا۔
واضح رہے شام میں خانہ جنگی کو بشارالاسد کے حق میں موڑ دینے کے لیے روس نے جب سے شام کی عملی مدد شروع کی ہے شام روس کا گہرا اتحادی بن چکا ہے۔ 2015 سے روس اس سلسلے میں ہر طرح سے بشاراسد کے ساتھ کھڑا ہے۔
گذشتہ ہفتے اسرائیلی طیارورں نے دمشق پر گولان کی مقبوضہ پہاڑیوں کی جانب سے دمشق کے بین الاقوامی ائیر پورٹ کو بھی میزائل حملوں کا نشانہ بنایا ۔ اس حملے سے ائیر پورٹ کا رن وے، نیویگیشن سسٹم اور ائیر پورٹ ٹرمینل کی عمارت کو نقصان پہنچاہے۔
تب سے شام کا یہ اہم ترین ائیر پورٹ ائیر ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ روسی نائب وزیر خارجہ نے ماسکو میں اسرائیلی سفیر کو بلا کر روسی تشوش سے آگاہ کیا۔ اسرائیل کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اسرائیلی سفیر نے اس موقع پر دمشق حملے کی وجوہات بتائیں۔ تاہم روسی نائب وزیر خارجہ نے اس حملے کو بلا جواز قرار دیا۔
امریکی اتحادی ہونے کے ناطے اسرائیل نے فروری میں یوکرین پر روسی حملے کو بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا تھا۔ دوسری جانب اسرائیل ایک عرصے سے شام پر اس طرح کے حملے کر رہا ہے اور ایرانی حمایت یافتہ لبنانی حزب اللہ کو اپنا ہدف بتاتا ہے۔