یکشنبه, نوومبر 24, 2024
Homeخبریںرکھیہ کو ایف سی کے اہلکاروں نے ہمارے سامنے حراست میں لے...

رکھیہ کو ایف سی کے اہلکاروں نے ہمارے سامنے حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کیا، اہلخانہ کی پریس کانفرنس

کوئٹہ(ہمگام نیوز)مقبوضہ بلوچستان کے علاقے شاہرگ ہرنائی سے 8 جون 2019 میں جبری گمشدگی کا شکار ہونے والے رکھیہ خان ولد قادر خان کے اہلخانہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس اس موقع پر وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ بھی موجود تھے رکھیہ خان کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ رکھیہ کو 8 جون 2019 کو شاہرگ ہرنائی سے ایف سی کے صوبدار رحمت اللہ نے دیگر سرکاری اہلکاروں نے اہلخانہ کے سامنے سے حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا اور انہیں رکھیہ خان کے حوالے سے معلومات فراہم نہیں کی جارہی ہے جس کی وجہ سے خاندان ذہنی اذیت میں مبتلا ہے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ رکھیہ خان کے جبری گمشدگی 8 ماہ بعد ایف سی کے صوبدار رحمت اللہ نے دیگر سرکاری اہلکاروں لقمان کو شاہرگ بازار سے گرفتار کیا اور لقمان کو گھر لایا اور گھر کی تلاشی بھی لی اور لقمان کو اپنے ساتھ لے گئے 11 ماہ کے بعد لقمان کو چھوڑ دیااہلخانہ نے حکومت،عدلیہ اور ملکی اداروں کے سربراہوں سے اپیل کی کہ رکھیہ کی بازیابی کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں اس موقع پر وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیرنین نصراللہ بلوچ نے کہا کہ رکھیہ خان کی اہلخانہ نے ان سے ملاقات میں شکایت کی کہ ایف سی کے صوبدار رحمت اللہ سرکاری اہلکاروں کے ساتھ انکے گھر پر اکثر چھاپہ بھی مار کر گھر کی تلاشی بھی لیتا تھا اور انہیں گھروں کو جلانے کی دھمکی بھی دیتا تھا نصراللہ بلوچ نے کہا کہ یہ ثابت ہے کہ ایف سی کے صوبدار رحمت اللہ رکھیہ خان کی جبری گمشدگی میں ملوث ہے اس لیے ہم اعلی حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ اگر رکھیہ خان پر الزام ہے تو انہیں عدالت میں پیش کرے بے قصور ہے تو فورا رہا کرے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز