زاہدان( ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق آج بروز جمعہ نماز کے بعد مغربی مقبوضہ بلوچستان کے کے مرکزی شہر زاہدان میں ایک بار پھر قابض ایرانی ریاستی مظالم اور جبر کے خلاف ہزاروں بلوچ سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق آج بروز جمعہ زاہدان میں قابض ایرانی مظالم کے بلوچ عوام ہزاروں کی تعداد میں ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینرز اٹھائے قابض ایرانی مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بلوچ عوام نے ایران کے خلاف نعرہ لگاتے ہوئے مر بر خامنہ ای کے نعروں کے ساتھ زاہدان کی شاہراہوں اور سڑکوں پر مارچ کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں۔
تاہم دوسری جانب گلستاں میں مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا کر میں مولانا گورگیج کی بازیابی کے حوالے سے نعرے لگائے۔
دریں اثنا زاہدان میں بلوچ خواتین اور بچوں نے ایرانی ریاستی مظالم کے خلاف الگ سے احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کرکے شاہراہ پر مارچ کیئے جبکہ اطلاعات آ رہی ہیں خاش شہر میں بھی لوگ ایران کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔
واضح رہے کہ ان مظاہروں کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب چابہار میں قابض ایرانی پولیس افسر کے ہاتھوں میں دختر بلوچ ماہو بلوچ کی جنسی زیادتی کا واقعہ رونما ہوا اس وقت سے لے کر تاحال بلوچ عوام ایرانی بربریت کے ہر جمعہ اپنے غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں، جبکہ اسی دوران زاہدان میں 30 ستمبر کا خونی جمعہ پیش آیا جس کے نتیجے میں قابض ایرانی آرمی اور سیکورٹی فورسز نے بلوچ مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی جس سے سینکڑوں زخمی اور سو سے زیادہ شہید ہوگئے۔