زاہدان ( ہمگام نیوز ) زیر حراست بلوچ نوجوان نے زاہدان جیل کے چلڈرن سینٹر میں شدید جسمانی، جنسی اور ذہنی اذیت سے تنگ آکر خودکشی کرنے کی کوشش کی ہے ۔
رصد بلوچستان نیوز رپورٹر کے مطابق 3 جنوری کو زاہدان میں ایرانی آرمی آئی آر جی سی انٹیلی جنس فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے ایک بلوچ نوجوان نے شدید جسمانی اور جنسی تشدد کے باعث خودکشی کرنے کی ناکام کوشش کی۔
اس بلوچ نوجوان کی شناخت 16سالہ بنیامین کوہکن ولد حمید رضا بتائی گئی ہے جو کہ زاہدان سے تعلق رکھتا ہے۔
اس حوالے سے ایک باخبر ذریعے رپورٹر کو بتایا کہ بینیامین نے اپنی والدہ کو کال کے دوران بتایا کہ اعتراف جرم پر مجبور کرنے کے لیے انہیں شدید جسمانی اور جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
اس ذریعہ کے مطابق، بینیامین نے شدید تشدد کا نشانہ بننے کی وجہ سے حوصلہ شکنی کی وجہ سے خودکشی کی کوشش کی، لیکن وہ ایسا کرنے میں کامیاب نہیں ہوا۔
بلوچ ایکٹوسٹ کمپین کی 2022 کی سالانہ رپورٹ کے مطابق ادارے گرفتاریوں کی کل 305 رپورٹس موصول ہوئی ہیں، اور ان رپورٹس کو “ماہو بلوچ” تحریک سے پہلے اور اس کے بعد دو کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ چابہار کے پولیس چیف کی جانب سے ماہو نامی 15 سالہ بلوچ لڑکی سے زیادتی کی خبر میڈیا میں شائع ہونے کے بعد بلوچستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور گرفتاریوں کی تعداد اچانک بڑھ گئی۔ 2022 میں مجموعی طور پر 307 بلوچ شہریوں کو قابض ایرانی فورسز اور آرمی نے گرفتار کیا ہے ۔
واضح رہے کہ بلوچستان بھر میں میڈیا بلیک آؤٹ اور انٹرنیٹ کے بندش کے سبب حالات و واقعات کی تہہ تک پہنچ پانا مشکل ہوگیا ہے۔