زاہدان (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق بدھ کے روز زاہدان سنٹرل جیل کے حکام نے سزائے موت پانے والے چار بلوچ قیدیوں کو سزا پر عمل درآمد کے لیے جیل کے قرنطینہ وارڈ میں پھانسی دینے کے لیئے کر منتقل کر دیا گیا ـ
تفصلات کے مطابق قابض و جابر ایران کے ہاتھوں بلوچ قیدیوں کی پھانسی دینے کا سلسلہ جاری ہے گزشتہ روز دیگر اور چار بلوچ قیدیوں کو جن کے نام یہ ہیں 38 سالہ خالد رئیسی ولد نور محمد ساکن ساربوک کسرکند، 27 سالہ امراللہ بسیج ساکن شیرآباد زاہدان، 42 سالہ عبدالنصیر ولد چراغ علی ساکن دومگ زاہدان اور ھوشنگ شہنوازی ساکن واش کو پھانسی دینے کے لیئے زاہدان سنٹرل جیل کے قرنطینہ وارڈ میں منتقل کر دیا گیا ہے ـ
ان شہریوں کے خلاف لگائے گئے الزامات کو “قتل” قرار دیا گیا تھا اور انہیں زاہدان شہر کی فوجداری عدالت سے الگ الگ مقدمات میں “انتقام” (پھانسی) کی سزا سنائی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق خالد کو 3 مارچ 2019 کو چابہا سے، عبدالنصیر کو 2019 اور ہوشنگ کو 2016 میں گرفتار کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ان قیدیوں کو گزشتہ روز صبح زاہدان سنٹرل جیل کے وارڈ 3 سے قید تنہائی میں منتقل کیا گیا ہے ـ
جیل حکام نے الگ الگ فون کالز کے ذریعے ان قیدیوں کے اہل خانہ کو آخری ملاقات کے لیے جمعہ 9 ستمبر کو اس جیل میں آنے کو کہا ہے۔