Homeخبریںزاہدان میں گرفتار بلوچ نوجوان کو پھانسی دینے کا حکم

زاہدان میں گرفتار بلوچ نوجوان کو پھانسی دینے کا حکم

زاہدان ( ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق، پیر 19 دسمبر کو ایک 18 سالہ بلوچ نوجوان کے لیے سزائے موت جاری کی گئی جسے قابض ایرانی انٹیلیجنس ایجنسی نے بدھ، 5 اکتوبرکو زاہدان سے گرفتار کیا تھا۔

 اس بلوچ شہری کی شناخت “شعیب میر بلوچزہی ولد شریف ہے، جو کہ تھرڈ ایئر کا طالب علم اور زاہدان کا رہائشی ہے ـ

 باخبر ذرائع کے مطابق شعیب کو انٹیلی جنس 5 اکتوبر بروز بدھ کو خیام اسٹریٹ کے قریب سے گرفتار کیا اور اس انٹیلینجس کے حراستی مرکز میں ان پر اس قدر تشدد کیا گیا کہ ایک ماہ گزرنے کے بعد بھی ان کے جسم پر شدید چوٹ کے نشانات موجود تھے۔

 رپورٹ کے مطابق اس دوران اس پر تشدد کیا گیا اور اسے اعتراف جرم کرنے پر مجبور کیا گیا اور وکیل کے حق کے بغیر اور اس کے اہل خانہ کو بتائے بغیر اس کا مقدمہ چلایا گیا اور اس کے خلاف سزائے موت سنائی گئی۔

 واضح رہے کہ شعیب کو زاہدان کی شہید نوری عدالت میں جو کہ ہیلتھ بلویڈ میں واقع ہے، “کرپشن آن ارتھ” کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی اور گزشتہ روز زاہدان جیل میں ان کی سزائے موت کا اعلان کیا گیا تھا ـ

 شعیب کا عدالتی سماعت ہوا جب کہ اس سے قبل محکمہ انٹیلی جنس کے اہلکاروں نے جب ان کی والدہ سے ملاقات کی تو کہا کہ ’’آپ کے بچے کا سیاسی جرم ہے اور آپ کو یہاں آنے کا کوئی حق نہیں ہے۔‘‘

 اس کے خاندان پر دباؤ ڈالنے کے لیے، قابض ایرانی سیکورٹی فورسز نے اس کے چھوٹے بھائی، جس کی عمر 18 سال سے کم ہے، سے رابطہ کیا اور اسے انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ میں آنے کو کہا ـ

 یہ بات قابل ذکر ہے کہ شعیب کی سزائے موت کے اعلان کے بعد انہیں بعد میں اپنے حق میں احتجاج کے لیے 20 دن کا وقت دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ شعیب کے والد کا برسوں پہلے انتقال ہو گیا تھا جب وہ ایک چھوٹا بچہ تھا، اور اس کی ماں اس کی سرپرستی کی ذمہ دار ہے۔

Exit mobile version