ریاض(ہمگام نیوز) سعودی عرب کا کہنا ہے کہ اگر امریکا اور اس کے اتحادی ممالک شام میں داعش کے خلاف زمینی آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں وہ بھی اپنی فوج بھیجنے کے لیے تیار ہے۔
یمن میں سعودی اتحادی فوج کے ترجمان برگیڈیئر جنرل احمد العسیری نے فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ اگر امریکا اور اتحادی ممالک میں شام میں داعش کے خلاف زمینی آپریشن پر اتفاق ہوجاتا ہے تو ہم بھی اس کا مثبت جواب دیتے ہوئے اپنی زمینی فوج وہاں بھیجیں گے۔
واضح رہے کہ یمن میں سعودی اتحادی ممالک کی جانب سے گزشتہ سال مارچ سے حکومت مخالف حوثی باغیوں کے خلاف زمینی و فضائی کارروائیاں جاری ہیں۔
دوسری جانب امریکا نے سعودی عرب کی شام میں داعش کے خلاف زمینی فوج بھیجنے کی پیشکش کا خیر مقدم کیا ہے۔
امریکی وزیر دفاع ایشٹن کارٹر نے ریاست نواڈٓا میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سعودی پیشکش کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ وہ اس حوالے سے آئندہ ہفتے برسلز میں ہونے والے اجلاس میں سعودی وزیر دفاع سے تبادلہ خیال کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اتحادی ممالک کی جانب سے سرگرمیوں میں اضافہ امریکا کے لیے داعش کے خلاف اس لڑائی کو آسان بنا دے گا۔
اس موقع پر ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکا لیبیا کے حالات پر بھی گہری نظر رکھے ہوئے ہے، تاہم وہاں امریکا کے کردار کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
یاد رہے کہ داعش نے 2014 میں شام اور عراق کے بڑے رقبے پر قبضہ کرکے خود ساختہ خلافت قائم کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے خلاف امریکا کی قیادت میں کئی ممالک کی فوجی نے کارروائیاں شروع کیں، تاہم اب تک داعش کو کنٹرول نہیں کیا جا سکا۔
شام اور عراق میں داعش کے خلاف فضائی کارروائیوں میں مصروف امریکی اتحاد میں سعودی عرب، فرانس، برطانیہ اور جرمنی بھی شامل ہے