کئیف (ہمگام نیوز) ویب ڈیسک کی نیوز کے مطابق یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی نے بدھ کے روز یوکرین پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک اجلاس میں اعلان کیا ہےکہ روس نے وسطی یوکرین میں ڈینیپروپٹررووسک خطے میں ریلوے اسٹیشن پر میزائل فائر کیے۔ انہوں نے سلامتی کونسل سے روس پر دباؤ ڈالنے اور اسے جوہری بلیک میلنگ سے روکنے کا مطالبہ کیا۔
زیلنسکی نے ایک ویڈیو لنک میں مزید کہا کہ “یہ ہی ہماری روز مرہ زندگی ہے۔ روس نے اقوام متحدہ کے اس اجلاس کے لئے اسی طرح تیار کیا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ میزائل حملوں میں جانی نقصان ہوا ہے۔ کئی شدید زخمی ہیں جس سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔
جوہری بلیک میل
سلامتی کونسل نے روس پر “جوہری بلیک میلنگ” روکنے کے لیے دباؤ کا مطالبہ کیا اور ایٹمی ایجنسی سے بھی زبوریجیا اسٹیشن کی مستقل نگرانی کرنے کا مطالبہ کیا۔
زیلنسکی کی تقریر یوکرین کی آزادی کے 31 سالہ جشن کے موقع پر سامنے آئی۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ تقریب ایک ایسے وقت میں کی گئی جب یوکرین پر روسی حملے کو چھ ماہ مکمل ہوگئے ہیں۔
“ہم جدوجہد نہیں چھوڑیں گے”
انہوں نے کہا کہ 24 فروری کو روسی حملے کے بعد یوکرین دوبارہ پیدا ہوا تھا۔ وہ کبھی بھی اپنی جدوجہد ترک نہیں کریں گے اور روس کو آخر تک سامنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے ریکارڈ شدہ تقریر میں اپنی بات دہراتے ہوئے کہا کہ ہم ڈونباس اور کریمیا پر دوبارہ کنٹرول حاصل کریں گے چاہے کچھ بھی ہو۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کا ملک اب جنگ کے خاتمے کے لئے روس پر فتح کی کوشش کر رہا ہے، امن نہیں ۔
زیلنسکی نےگذشتہ روز کہا تھا کہ یوکرینی افواج روس سے لڑائی جاری رکھے ہوئے ہیں اور ان کے سامنے روسی افواج پر فتح اور کریمیا کی آزادی کے لئے کوئی چارہ نہیں ہے۔