شنبه, اکتوبر 19, 2024
Homeخبریںسمارٹ فون کا زیادہ استعمال نئی نسل کو معاشرے سے بیگانہ...

سمارٹ فون کا زیادہ استعمال نئی نسل کو معاشرے سے بیگانہ بنانے کا سبب بن رہی ہے،؛ تحقیق

(ہمگام نیوز ) سائنس و ٹیکنالوجی کے انسانی صحت پر ہونے والے اثرات کا تجزیہ کرنے کی خاطر سائنسی ماہرین کے مطابق آجکل ٹیکنالوجی اور فون پر انحصار بچوں کو ان کے معمولات سے دور کررہا ہے جن میں مناسب کھیلنا، وقت پر کھانا، دوستوں سے بات کرنا، اہلِ خانہ کے ساتھ بیٹھنا اور دیگر روزمرہ مصروفیات شامل ہیں۔ اس طرح ان کے رویّے میں بنیادی تبدیلیاں آرہی ہیں جو انہیں حقیقی زندگی سے دور کررہی ہیں جو کہ اسے اپنے آس پاس سے بیگانہ بنا نے کا موجب بن رہی ہین اور یہ عمل نقصان دہ ہے۔ اسے ماہرین نے انٹرنیٹ کا پریشان کن استعمال یا پروبلیمٹک انٹرنیٹ یوز (پی آئی یو) کا نام دیا ہے۔
اسی طرح انٹرنیٹ پر مسلسل گیم کھیلتے رہنے کا ایک نیا مرض سامنے آیا ہے جسے انٹرنیٹ گیمنگ ڈس آرڈر کا نام دیا گیا ہے اور لگ بھگ 10 فیصد امریکی بچے اس کا شکار ہورہے ہیں۔ایک اور تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اس نسل کے نوعمر بچے والدین کی جانب سے تفویض کردہ ذمہداریاں نباہنے میں بھی سستی دکھارہے ہیں جو ایک خطرناک امر اور ان کی عملی زندگی کے لیے مضر ہے۔ اس طرح ایک ایسی نسل پروان چڑھ رہی ہے جو گھروں میں قید ہے اور باہر جانے سے گریز کرتی ہے۔
2017 میں اس سے بھی پریشان کن سروے سے معلوم ہوا تھا کہ آٹھویں سے بارہویں جماعتوں کے طلبا و طالبات جو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر موجود رہتے ہیں ان میں ڈپریشن، تنہائی اور خودکشی تک کا رحجان دیکھا گیا ہے تاہم کئی بچے اس کا اعتراف بھی کرتے ہیں کہ وہ اسمارٹ فون کے قیدی بن کر رہ گئے ہیں۔ ماہرین نے اس رحجان کو خطرناک قرار دیتے ہوئے اس میں اعتدال پر زور دیا ہے۔مریکا میں کامن سینس میڈیا کے ایک سروے سے معلوم ہوا ہے کہ 72 % فیصد نوعمر (ٹین ایج) لڑکے اور لڑکیاں یہ سمجھتےہیں کہ حقیقی زندگی کے بجائے فون پر آئے ہوئے پیغام کا جواب دینا ضروری ہے جب کہ 59 فیصد والدین یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے بچے اسمارٹ فون کی شدید لت کے شکار ہوچکے ہیں۔لہزا یہ والدین و رضاکار سماجی کارکنوں کی زمہداری ہے کہ وہ اپنے معاشرے میں نئی نسل کی زندگی میں سمارٹ فون کی لت کو اعتدال میں لاکر نئی نسل کو اپنے معاشرت سے جڑت پیدا کرنے کی لازمی کوشش کرے۔تاکہ نئی نونہالوں کو آنے والے عملی زندگی میں زیادہ مشکلات کا سامنا نہ رہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز