سیون شریف (ہمگام نیوز) زرائع کے مطابق محمد جواد ولد قدرت ﷲ، قوم قمبرانی، کو 17 جنوری 2025 کی شام 06:45 بجے سیون شریف کے مشہور دربار سے پاکستانی فورسز نے اغوا کر لیا۔ جواد بلوچ اپنے دوستوں کے ساتھ سندھ کی تفریحی سفر پر تھے جب یہ واقعہ پیش آیا۔
جواد بلوچ کو اغوا کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ انہیں اس طرح کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ اس سے قبل بھی انہیں بلاجواز گرفتار کرکے ایک ہفتے تک کینٹ تھانے میں حراست میں رکھا گیا تھا۔
جواد کے خاندان نے ان کی گمشدگی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے کرتے ہوئے ، فوری طور پر ان کی بازیابی کے لیے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا کہ ان کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔
ان کا کہنا ہے کہ “جواد کی جبری گمشدگی کو نظر انداز نہ کیا جائے اور ہمیں ان کی زندگی کے حوالے سے تحفظات لاحق ہیں۔”
خاندان نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ محمد جواد بلوچ کی بازیابی کے لیے اپنی آواز بلند کریں۔