سیندک(ہمگام نیوز) سیندک پروجیکٹ میں کورونا ٹیسٹ کے نام پر چائنیز منیجمنٹ نے ملازمین کے زندگیوں سے کھیلنا شروع کردیا جس کی وجہ سے بعض ملازمین ملازمت چھوڑنے پر مجبور ہورہے ہیں.
تفصیلات کے مطابق مستونگ سے تعلق رکھنے والے ملازم مشتاق احمد جسکا گذشتہ دن کورونا ٹیسٹ لینے کے لئے ناک میں جب آلہ ڈالا گیا تو چائنیز نے اسکے سر کو سخت پکڑ کر جھٹکا دیا جس پر اسکے ناک سے خون بہنا شروع ہوا جس سے مشتاق نامی ملازم کی حالت خراب ہوئی بعد میں مشتاق نے استعفی دیکر ملازمت کو خیرباد کہا ان سے قبل ایک ہفتے میں دس کے قریب ملازمین ملازمت چھوڑ کر گھروں کو چلے گئے ہیں۔
یاد رہے سیندک میں گذشتہ تین سالوں سے ملازمین اور مقامی آبادی پر چائنیز منیجمنٹ کی جانب سے سخت ترین پابندی لگادی گئی ہے اب اس میں مزید سختی لائی گئی ہے یہاں تک کہ ملازمین کو کمروں میں محصور کردیا گیا ہے جہاں انھیں منیجمنٹ کی جانب سے غیر معیاری کھانا زبردستی فراہم کی جاتی ہے کیمپ میں موجود دکانوں کو بند کردیا گیا ہے بینک کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔ جبکہ اسی کورونا میں چائنیز اور پاکستانی افیسران روزانہ کیمپ سے 100 کلومیٹر دور مشکیچاہ کے علاقہ میں ڈرلنگ کے لئے جارہے ہیں۔
انسانی حقوق اورلیبرتنظیموں نے اگر سیندک پروجیکٹ ملازمین کو چائنیز کے مظالم سے چھٹکارا دلانے میں کردار ادا نہیں کیا تو ملازمین کے جان کو بھی خطرات لاحق ہوسکتے ہیں اور دیگر ملازمین ملازمت چھوڑنے پر بھی مجبور ہونگے۔