جمعه, نوومبر 22, 2024
Homeخبریںشال سے لاپتہ رشیدہ اور شوہر کی جبری گمشدگی بابو رحیم گھر...

شال سے لاپتہ رشیدہ اور شوہر کی جبری گمشدگی بابو رحیم گھر پر چھاپہ کے خلاف نوشکی اور تربت میں مظاہرے

تربت ( ہمگام نیوز ) تربت سول سوسائٹی کے زیر اہتمام رشیدہ زہری اور ان کے شوہر رحیم زہری کی جبری اغوا کے خلاف اتوار کو تربت پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا گیا جس میں سیاسی کارکنوں اور سماجی شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

مظاہرین نے رشیدہ زہری اور ان کے شوہر کی جبری اغوا کے خلاف نعرہ بازی کی اور ان کی فوری بازیابی کے لیے انسانی حقوق کی تنظیموں اور عدلیہ سے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا۔

مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ بلوچستان میں سیاسی کارکنوں اور طلبہ کی جبری اغوا ایک تسلسل کے ساتھ گزشتہ کئی سالوں سے جاری ہے، اس میں اب شدت لاتے ہوئے عورتوں کی جبری گمشدگی کا تاریک ترین دور کا آغاز کیا گیا ہے، یہ عمل بلوچ حمیت اور صدیوں سے بلوچ معاشرہ میں تقدس کے حامل روایات پر براہ راست یلغار ہے۔

انہوں نے کہاکہ بلوچ سماج میں زمانہ قدیم سے آج تک عورت کو عزت اور شرف حاصل ہے، لیکن اب فورسز بلوچ تقدیس پر ہاتھ ڈال کر معاشرے کے حساس روایات پر حملہ آور ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ جان بوجھ کر سوسائٹی کو اشتعال دلایا جارہا ہے جس کا نتیجہ کسی صورت بھتر نہیں نکلے گا۔

انہوں نے کہا کہ فورسز اور ذمہ دار ادارے اشتعال انگیزی سے گریز کرکے نوجوانوں کو جان بوجھ کر منافرت کی جانب نہ دھکلیں کیوں کہ بلوچستان گزشتہ کئی سالوں سے سے فورسز کی اشتعال کا شکار ہے اور ایک ایسی آگ لگائی گئی ہے جس کے بجھنے کا کوئی آثار نظر نہیں آرہا۔

دریں اثناء بلوچستان نیشنل پارٹی بی این پی نوشکی کے زیر اہتمام رشیدہ بلوچ اور اس کے شوہر کے جبری گمشدگی کے علاوہ بابو میر محمد رحیم کے گھر پر چھاپہ چادر و چاردیواری کی پامالی و منشیات کو عام کرنے کے خلاف مظاہرہ کیاگیا ،مظاہرے اور ریلی میں مرد و خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔

انھوں نے بلوچ خواتین بچوں کی فورسز ہاتھوں جبری لاپتہ کئے جانے کی مذمت کی اور مطالبہ کیاکہ انھیں فوری طورپر منظر عام پر لایا جائے ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز