تل ابیب ( ھمگام ویب نیوز ) اطلاعات کے مطابق ایک روسی سفارت کار کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام نے ماسکو سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ شامی رجیم کو ’S-300‘ جیسا فضائی دفاعی نظام فراہم نہ کرے، کیونکہ خطرہ ہے کہ اس کے ذریعے اسرائیل پر میزائل برسائے جا سکتے ہیں۔عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ کی ویب سائیٹ ’وائی نیٹ‘ سے بات کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر دفاع نے کہاہے کہ ’اہم بات یہ ہے کہ روس نے جو دفاعی نظام شام میں اسد رجیم کو دے رکھے ہیں انہیں ہمارے خلاف استعمال نہ کیا جائے۔ اگر وہ ہتھیار ہمارے خلاف استعمال ہوئے تو ہم مجبورا حرکت میں آئیں گے‘۔اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے منگل کو ایک بیان میں دھمکی دی ہے کہ شام میں موجود روس کا فضائی دفاعی نظام ’S-300‘ اسرائیل کے خلاف استعمال ہوا تو اسے تباہ کر دیا جائے گا۔اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ شام میں موجود روسی دفاعی نظام اسرائیل کے خلاف استعمال نہیں ہو گا کیونکہ دونوں ملکوں کے درمیان کئی سال سے کامیاب تعاون جاری ہے۔ اور کسی بھی قیمت پر شام کو ایران کی کالونی نہیں بننے دیا جائے گا: اور اب تک شام میں دونوں ملکوں کے درمیان کوئی پریشان کن صورت حال پیدا نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام میں جو دفاعی نظام ہمارے خلاف استعمال ہو گا اور ہمیں پتا چلے گا کہ شامی رجیم یا اس کے کسی معاون کے ہتھیار ہمارے خلاف استعمال ہوئے ہیں تو ہم انہیں ضرور تباہ کر دیں گے۔اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ ہم شام میں اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتے مگر شام کو ایران کی ہر گز کالونی نہیں بننے دیاجائے گا۔ شام میں بھیجے گئے اسلحے کو ہمارے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اگر ہمارے خلاف استعمال کیا گیا تو ہم اس کا بھر پور جواب دیں گے۔ ہم نہیں دیکھیں گے کہ وہ ’S-300‘ ہے یا S-700 یا کوئی اور چیز ہے۔ہمیں کسی بھی قیمت پر اپنے وطن و قوم کی دفاع لازمی طور کرنا ہے۔